جیل میں کیجریوال سے ملاقات کے بعد جذباتی ہوئے بھگونت مان، کہا وزیر اعلیٰ کے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے

تاثیر،۱۵       اپریل ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 15 اپریل: پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان اورعام آدمی پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری تنظیم ڈاکٹر سندیپ پاٹھک نے پیر کو جیل میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال سے ملاقات کی۔ ان کی ملاقات تقریباً 30 منٹ تک جاری رہی۔ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مان نے کہا کہ اروند کیجریوال کے ساتھ جیل میں دہشت گرد جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ انہیں جیل میں کیجریوال سے صرف فون پر بات کرائی گئی اور درمیان میں شیشہ حائل تھا۔ شیشہ اس قدر گندا تھا کہ وہ کیجریوال کو ٹھیک سے دیکھ بھی نہیں سکتے تھے۔ اروند کیجریوال کا قصور صرف یہ ہے کہ انہوں نے اسکول اور اسپتال بنائے اور لوگوں کے لیے بجلی اور پانی مفت کیا۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں وہ سہولتیں بھی نہیں مل رہیں جو سنگین جرم میں جیل میں بند مجرموں کو ملتی ہیں۔
ساتھ ہی ڈاکٹر سندیپ پاٹھک نے کہا کہ اروند کیجریوال نے ہر وقت دہلی اور پنجاب کے لوگوں کی خوشی اور غم کے بارے میں پوچھا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا لوگوں کو خواتین کے لیے مفت بجلی، پانی، علاج اور بس سروس کی سہولتیں مل رہی ہیں یا نہیں؟ اگلے ہفتے سے وہ دو وزراء￿ کو جیل میں بلا کر ان کے محکموں کا جائزہ لیں گے۔
پیر کو جیل میں کیجریوال سے ملاقات کے بعد پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت مان نے کہا کہ ہماری آدھے گھنٹے کی ملاقات ہوئی۔ ہمیں 12 سے 12:30 بجے تک ملاقات کا وقت دیا گیا۔ جیسے ہی میں ان سے ملا، مجھے یہ دیکھ کر بہت دکھ ہوا کہ وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو وہ سہولیات بھی نہیں دی جارہی ہیں جو بدترین مجرموں کو ملتی ہیں۔
بھگونت مان نے کہا کہ جیل مینوئل کے قواعد کے مطابق اگر ملزم کا جیل میں اچھا برتاؤ ہے تو اس سے آمنے سامنے ملاقات کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ جب پی چدمبرم جیل میں تھے اور سونیا گاندھی ان سے ملنے آتی تھیں تو انہیں ایک کمرے میں آمنے سامنے بٹھایا جاتا تھا۔ پرکاش سنگھ بادل سے بھی روبرو تعارف کرایا گیا۔ لیکن آج ملاقات فون کے ذریعے یوں ترتیب دی گئی تھی جیسے کوئی بڑا مجرم سامنے بیٹھا ہو۔
وہیں عام آدمی پارٹی کے نیشنل جنرل سکریٹری (تنظیم) ڈاکٹر سندیپ پاٹھک نے بتایا کہ ہم بار بار پوچھ رہے تھے کہ آپ کیسے ہیں اور وہ کہتے رہے کہ میری فکر کرنا چھوڑ دو۔ انہوں نے بتایا کہ اگلے ہفتے سے وہ دونوں وزراء￿ کو جیل میں بلائیں گے اور وہاں ان وزراء￿ کے محکموں کا جائزہ لیں گے کہ کام کیسے چل رہا ہے۔پاٹھک نے بتایا کہ اس کے ساتھ وزیر اعلیٰ نے ان سے یہ بھی کہا کہ یہ پیغام تمام اراکین اسمبلی کو بھیجا جائے کہ وہ عوام کے پاس جائیں۔ اپنے علاقے کے ہر گھر میں جائیں اور عوام سے بات کریں، ان کے تمام مسائل کو دور کریں اور 24 گھنٹے عوام کے درمیان رہیں۔ ہم نے آج تک جس طرح لوگوں کی خدمت کی ہے اس سے دس گنا زیادہ خدمت کرنی ہے۔
ڈاکٹر سندیپ پاٹھک نے بتایا کہ اروند کیجریوال نے یہ بھی کہا کہ وہ جلد باہر آئیں گے اور باہر آنے کے بعد خواتین کو ماہانہ 1000 روپئے دینے کا وعدہ ضرور پورا کریں گے۔ ہر وقت وہ دہلی کے لوگوں کے بارے میں پوچھتے رہے کہ وہ کیسے ہیں، کیا کسی کو کوئی مسئلہ درپیش ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جہاں بھی رہتے ہیں ان کی زندگی جدوجہد سے بھرپور رہی ہے اور آئندہ بھی جدوجہد جاری رکھیں گے۔