تاثیر ۱۴ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
کولکاتہ، 14 اگست: آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے نے مغربی بنگال اور دیگر ریاستوں میں ممتا حکومت کے خلاف ایک موقع فراہم کر دیا ہے اور بڑے پیمانے پر احتجاج کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان مظاہروں میں بڑے پیمانے پر بی جے پی سر گرم ہو گئی ہے اور پس پردہ ممتا کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے۔
اس اندوہناک واقعے کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کا منصوبہ بنایا گیا ہے جس میں 14 اگست کو رات 11 بجے سے کئی مقامات پر لوگ جمع ہوں گے۔ یہ مظاہرہ ‘رات ہماری ہے(نائٹ از آور)’ کے نام سے کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد خواتین کے تحفظ اور انصاف کا مطالبہ کرنا ہے۔ ریاست بھر میں سیکڑوں مقامات پر احتجاجی مظاہرے ہوں گے، جس سے انتظامی نظم کو برقرار رکھنے کو چیلنج کیا جائے گا۔
کولکاتہ کے کئی اہم مقامات جیسے کالج اسٹریٹ، اکیڈمی آف فائن آرٹس، اور جادو پور ایٹ بی میں مظاہرے ہوں گے۔ مزید برآں، مغربی بنگال کے دیگر اضلاع جیسے مالدہ، سلی گوڑی، اترپاڑہ اور دارجلنگ میں بھی اسی طرح کے احتجاج کا منصوبہ ہے۔ اس میں نہ صرف عام شہری بلکہ بنگالی فلم انڈسٹری سے وابستہ کئی مشہور چہرے بھی شامل ہوں گے۔
ان مظاہروں میں بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت متوقع ہے جن میں مختلف سماجی اور سیاسی تنظیموں کے ارکان بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ اس احتجاج کو ریاست میں تحفظ اور انصاف کے مطالبے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
آر جی کر میڈیکل کالج میں پیش آنے والے اس جرم نے طبی برادری کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ڈاکٹروں نے ملک بھر میں احتجاج کرتے ہوئے سیکیورٹی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر سی بی آئی کی ٹیم واقعہ کی جانچ کے لیے آج صبح کولکاتہ پہنچ گئی ہے۔