اسماعیل ہنیہ کا قتل ایران کی خود مختاری کی صریح خلاف ورزی ہے : سعودی عرب

تاثیر  ۸   اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

ریاض،08اگست:سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ انجینئر ولید الخریجی کا کہنا ہے “گذشتہ ہفتے تہران کے دورے کے دوران فلسطین کے سابق وزیر اعظم اسماعیل ہنیہ کا قتل اسلامی جمہوریہ ایران کی خود مختاری، اس کی علاقائی و قومی سلامتی، بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے منشور کی صریح خلاف ورزی ہے اور یہ علاقائی امن و امان کے لیے ایک دھمکی بھی ہے۔الخریجی نے یہ بات جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم کی مجلس عاملہ کے غیر معمولی اجلاس میں کہی۔ وہ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی نمائندگی کر رہے تھے۔
نائب وزیر خارجہ نے اپنی تقریر میں مزید کہا کہ ان کا ملک مسئلہ فلسطین کے حوالے سے دو ٹوک موقف رکھتا ہے۔ مملکت قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے شہریوں پر حملوں کی مذمت کرتی ہے۔ اسی طرح دیگر ممالک کی خود مختاری کی خلاف ورزی یا کسی بھی ملک کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کو مسترد کرتی ہے۔الخریجی نے قابض اسرائیلی فوج کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں پر سعودی عرب کی تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان خلاف ورزیوں کے نتیجے میں غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں شہریوں کی بہت بڑی تعداد شہید اور زخمی ہو گئی ہے۔ غذا، دوا اور ایندھن کی شدید قلت کا سامنا ہے اور مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے سبب صحت کے شعبے پر بہت زیادہ بوجھ آ گیا ہے۔ اسی طرح بے گھر شہریوں کی بڑی تعداد پناہ کی تلاش میں ہے۔سعودی نائب وزیر خارجہ نے ایک بار پھر مملکت کا یہ مطالبہ دہرایا کہ عالمی برادری کو فعال طور پر حرکت میں آنے کی ضرورت ہے تا کہ قابض اسرائیلی فوج کو ان جرائم اور خلاف ورزیوں کا مکمل ذمے دار ٹھہرایا جا سکے اور برادر فلسطینی عوام کے خلاف حملوں پر روک لگائی جا سکے۔ الخریجی کے مطابق سعودی عرب فلسطینی اراضی پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے اور بین الاقوامی قرار دادوں اور عرب امن منصوبے کی روشنی میں ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے جاری تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔