ایران کے نائب جواد ظریف تقرر کے صرف 10 روز بعد مستعفی

تاثیر  ۱۲   اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

تہران،12اگست:ایران میں صدر مسعود پزشکیان کے معاون برائے تزویراتی امور محمد جواد ظریف نے اپنے تقرر کے صرف 10 روز بعد ہی مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔ ان کا یہ اعلان صدر پزشکیان کی جانب سے پارلیمنٹ میں پیش کی گئی وزراء کی فہرست پر احتجاجا سامنے آیا ہے۔جواد ظریف کے مطابق مجوزہ حکومت اقلیت، خواتین اور نوجوانوں کی نمائندگی نہیں کرتی ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر کی گئی پوسٹ میں ایران کے سابق وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ “میں بارہا یہ کہہ چکا ہوں کہ حکومت کے ارکان کا چْناؤ صدر کا حق ہے اور مشاورتی کونسل اور کمیٹیاں مشورے کے لیے ہیں۔ میں ان کا ممنون ہوں کہ انھوں نے مجھے اس نئے تجربے اور جرات مندانہ منصوبے میں شرکت کا شرف بخشا۔
ظریف کے مطابق وہ شرمندگی محسوس کر رہے ہیں کیوں کہ وہ حکومت میں خواتین، نوجوانوں اور اقلیت کی نمائندگی کو اس طرح سے یقینی نہیں بنا سکے جس کا انھوں نے وعدہ کیا تھا۔ اپنی طویل ٹویٹ میں ظریف نے کہا کہ “بہرحال یہ پہلا تجربہ تھا جو کوتاہی سے بھرپور رہا تاہم یقینا مستقبل میں بہتر ہو جائے گا۔ البتہ دیگر مسائل کے ساتھ میں نے یونیورسٹی میں کام کرنے کی طرف واپسی کا فیصلہ کر لیا ہے۔ میں ایران کے عظیم عوام کے سامنے معذرت خواہ ہوں کہ داخلی سیاست کے اہم امور کی پیروی نہ کر سکا۔ایران کے سابق وزیر خارجہ کے مطابق بعض لوگوں نے انھیں “ضرورت سے زیادہ حساسیت” کا شکار قرار دیا۔ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے اگست کے اوائل میں محمد جواد ظریف کو تزویراتی امور کے لیے اپنا نائب مقرر کیا تھا ساتھ ہی ظریف کو صدارتی تزویراتی تحقیقات کے مرکز کی ذمے داری بھی سونپ دی تھی۔
جواد ظریف مختلف بین الاقوامی اور مقامی منصبوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ ان میں وزارت خارجہ کے سینئر مشیر، وزیر خارجہ کے ناب برائے قانونی و بین الاقوامی امور، بین التہذیبی مکالمے کے منصوبے کے نمایاں رکن، اقوام متحدہ کے زیر انتظام Disarment Committee کے چیئرمین اور ایرانی وزیر خارجہ کا منصب شامل ہے۔