تحفظ شریعت و ویلفیئر سوسائٹی جوکی ہاٹ کے زیرِ اہتمام ہروا گاؤں مکتب کا قیام۔

تاثیر  ۲۷   اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

ارریہ :- ( مشتاق احمد صدیقی ) تحفظ شریعت و ویلفیئر سوسائٹی جوکی ہاٹ پلاسی کے زیرِ اہتمام گزشتہ کل جوکی ہاٹ بلاک کے  ہروا گاؤں میں ایک اور مکتب کا قیام عمل میں آیا، جس کی نگرانی قاری معصوم رحیمی فرمائیں گے، مکتب کے قیام سے گاؤں والوں میں خوشی کی لہر پھیل گئ، کیوں کہ اس مکتب کے قیام سےقوم وملت کے نونہالوں کے اندر علمی بیداری آئیگی مزید علاقے سے برائی کا خاتمہ ہوگا اور آئے دن سماج میں جو برائیاں رونما ہوتی ہیں، اس کا خاتمہ ہوگا، اس نمائندہ سے باتیں کرتے ہوئے مولانا عبد الوارث مظاہری، قاری امتیاز احمد اور مولانا عبد السلام عادل ندوی نے مشترکہ طور پر بتایا کہ علاقہ میں برائیوں کاپھیلنا اور اس کے کرنے والے کو اچھی نظروں سے دیکھنا، اسکی خاص وجہ علم سے دوری ہے، چوںکہ علم کے ذریعہ ہی سے اچھائی اور برائی میں ہم تمیز کر سکتے ہیں۔ برائیوں سے نپٹنے کیلئے ہمیں علم سے لو لگانا ہوگا تبھی سماج کو سنوارنا ممکن ہوگا اور علم کے بغیر اچھائیاں غالب ہوں یہ ممکن نہیں ہے۔ اور اچھے مستقبل کیلئے ایک مکمل لائحہ عمل تیار کرکے سماج کے ہر عام و خاص کے اندر علمی شغف پیدا کرنا ضروری ہے آج اس کام کو تنظیم تحفظ شریعت جوکی ہاٹ ارریہ بخوبی انجام دینے کیلئے میدان عمل برسر پیکارہے،
تنظیم کی اغراض ومقاصد بھی یہی ہے کہ قوم وملت کے اندر بہتر سے بہتر ماحول پیدا ہو اور سماج کا ہر بچہ علم کے زیور سے مزین ہو اور علم کی روشنی سے مکمل فیضیاب ہو جو آج کےدور کےلئےنہایت ضروری ہے ورنہ اس کے بغیر خوشحالی کی زندگی گزارنا مشکل ترین کام ہے جہاں بھی دیکھیں آج علم کی ضرورت درپیش ہے، جس کے اندر تھوڑی بہت علم ہے وہ شخص اپنے سماج میں ایک مقام پر فائز ہے اور جس کے اندر علم نہیں ہے وہ  خود اپنے قوم میں معیار پانے سے کوسوں دور ہے۔  تمام اراکین تحفظ شریعت نے فیصلہ کیاکہ ہر گاؤں اور ہر محلے کو مکاتب سے جوڑا جائے گا جس میں مولانا عارف صاحب قاسمی مہتمم وبانی مدرسہ دعوت القران فیٹکی چوک اور مولانا عبداللہ سالم قمر قاسمی چترویدی، مولانا عبدالسلام عادل ندوی، مولانا مفتی نعمان اختر نعمانی، مولانا عبدالوارث مظاہری، مولانا عبدالحق عظیمی، مفتی اطہر قاسمی، مولانا فیاض احمد راہی، قاری منظور عالم نعمانی، قاری امتیاز احمد، عبدالقدوس راہی، مولانا لعل محمد مظاہری، مولانا محمد الیاس، مولانا عبدالرحمن قاسمی وغیرہم کی قومی وملی فلاحی و سماجی سوچ کا ثمرہ ہے کہ آج ایک گاؤں میں علم کا چراغ روشن کیا گیا۔ مذکورہ حضرات نے بتایا کہ  الحمدللہ ہماری ٹیم پوری قوت و توانائی کے ساتھ عملی جامہ پہنانے کیلئے ہر گاؤں محلے کو مکاتب سے جوڑنے کیلئے ہر آن تیار ہے۔ ان حضرات نے لوگوں سے اپیل کیا ہے کہ اللہ سے دعاء کریں اللہ رب العزت اس کار خیر کو ہم سب کیلئے مزید تمام امت مسلمہ کیلئے نجات کاذریعہ بنائے آمین ثم آمین یارب العالمین