سوامی اوی مکتیشورانند سرسوتی نے سوامی گووندانند سرسوتی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا

تاثیر  ۱۳   اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 13 اگست:سوامی اوی مکتیشورانند سرسوتی نے سوامی گووندانند سرسوتی کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں ہتک عزت کی درخواست دائر کی ہے۔ ہائی کورٹ نے سوامی اوی مکتیشورانند سرسوتی کی ہتک عزت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سوامی گووندانند سرسوتی کو نوٹس جاری کیا ہے۔ کیس کی اگلی سماعت اب 29 اگست کو ہوگی۔
ہائی کورٹ نے سوامی اوی مکتیشورانند سرسوتی کی درخواست پر گووندانند سرسوتی کے خلاف کوئی فوری عبوری حکم نامہ پاس کرنے سے انکار کر دیا۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ مدعا علیہ کا موقف سنے بغیر کوئی حکم جاری کرنا درست نہیں ہوگا۔ سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے اوی مکتیشورانندسرسوتی کے وکیل سے کہا کہ آپ ایک سنت ہیں اور آپ اس کی فکر کیوں کر رہے ہیں۔ سنتوں کو اس سب سے پریشان نہیں ہونا چاہئے۔ اس سے انہیں بدنام نہیں کیا جا سکتا۔ سنت اپنے کرموں سے عزت پاتے ہیں۔
سماعت کے دوران سوامی اوی مکتیشورانند سرسوتی کے وکیل نے کہا کہ گووندانند سرسوتی انہیں فرضی بابا، ڈھونگی بابا اور چور بابا کہتے تھے۔ وہ مسلسل بیانات دے رہے ہیں کہ سوامی اوی مکتیشورانند سرسوتی لوگوں کو اغوا کر رہا ہے، وہ ہسٹری شیٹر ہے۔ سوامی اوی مکتیشورانند کے وکیل نے کہا کہ گووندانند سرسوتی کہہ رہے ہیں کہ میں نے سات ہزار کروڑ کا سونا چوری کیا ہے اور سادھویوں سے میرے ناجائز تعلقات ہیں۔ اس طرح کے بیانات سے سوامی ایوی مکتیشورانند کی شبیہ کو داغدار کیا جا رہا ہے۔ اس لیے ان کے بیان دینے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
دراصل سوامی گووندانند سرسوتی نے سوامی اویمکتیشورانند پر کانگریس کے پیادے کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگایا تھا۔ اس سلسلے میں گووندانند سرسوتی نے ثبوت کے طور پر 13 ستمبر 2022 کو پرینکا گاندھی کی طرف سے سوامی اوی مکتیشورانند کو لکھا گیا خط دکھایا تھا۔ سوامی اویمکتیشورانند کچھ عرصے سے تنازعات میں گھرے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مقدس کیدارناتھ دھام کے مندر سے سونا چوری کرنے کا سنسنی خیز الزام لگایا تھا۔ اس کے بعد وہ شیوسینا لیڈر ادھو ٹھاکر کے گھر گئے اور سیاسی بیان دیا۔ دہلی کے پریس کلب میں بھی مرکزی حکومت کے خلاف محاذ کھولا ۔اس کے جواب میں سوامی گووندانند سرسوتی نے بھی پریس کلب نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس کی اور سوامی اویمکتیشورانند پر سنگین الزامات عائد کئے اور انہیں فرضی شنکراچاریہ قرار دیا۔