تاثیر ۱۲ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
لکھنؤ، 12 اگست:اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے کسانوں کو بڑی راحت دی ہے۔ انہوں نے پہلی بار کسانوں کو سیلاب کی وجہ سے کھیتوں میں جمع ہونے والی گاد کو نکالنے میں مدد فراہم کرکے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ اتر پردیش کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب کسی وزیر اعلیٰ نے کھیتوں سے گاد ہٹانے کے لیے کسانوں کو معاوضہ دیا ہے۔ کسانوں نے سی ایم یوگی کے اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا۔ سیلاب سے متاثرہ لکھیم پور کھیری کے 311 کسانوں کو گاد ہٹانے کے لیے 32 لاکھ روپے سے زیادہ کا معاوضہ دیا گیا ہے۔ اس پر مستفید ہونے والوں نے سی ایم یوگی سے اظہار تشکر کیا اور انہیں اپنا مسیحا کہا۔ اس کے ساتھ ہی ریاست کے سیلاب متاثرین نے یوگی حکومت کے امدادی کاموں کی تعریف کی۔
ریلیف کمشنر جی ایس نوین نے کہا کہ اتر پردیش آفات کے نقطہ نظر سے بہت حساس ہے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ بھی اس معاملے میں کافی سنجیدہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے گزشتہ ساڑھے سات سالوں میں آفات میں کمی کی طرف اہم قدم اٹھایا ہے۔ اس کے علاوہ وہ آفت زدہ لوگوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے بھی چوکنا رہتا ہے۔ انہوں نے گزشتہ ساڑھے سات سالوں میں آفات سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے کئی قدرتی آفات کا احاطہ کیا ہے۔ اس کے تحت اتر پردیش میں پہلی بار کسانوں کو سیلاب کی وجہ سے ان کے کھیتوں میں جمع ہونے والی گاد کو ہٹانے کے لیے معاوضہ دیا گیا۔
ڈیزاسٹر گائیڈ لائنز کے مطابق ان کسانوں کو معاوضہ دیا جاتا ہے جن کے کھیت سیلاب کی وجہ سے تین سینٹی میٹر سے زیادہ موٹی ریت یا گاد کے ذخائر سے ڈھکے ہوئے ہیں۔ مذکورہ کسانوں کو 18 ہزار روپے فی ہیکٹر اور کم از کم 2200 روپے فی کسان کے حساب سے معاوضہ دیا جاتا ہے۔ ایسے میں سی ایم یوگی کی منشا کے مطابق ریاست میں پہلی بار لکھیم پور کھیری کے کسانوں کو اس مالی سال میں ان کے کھیتوں سے گاد ہٹانے کا معاوضہ دیا گیا ہے۔ ریلیف کمشنر نے کہا کہ پہلی بار لکھیم پور کھیری کے ڈی ایم درگاشکتی ناگپال نے گاد ہٹانے کے لیے کسانوں کو معاوضہ دینے کی پہل کرکے ریاست کے دیگر ضلع مجسٹریٹوں کے لیے ایک مثال قائم کی ہے۔