تاثیر ۳۰ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
کولکاتہ، 30 اگست: سی بی آئی افسران ایک بار پھر آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال پہنچے۔ اس سے پہلے کئی بار سی بی آئی ٹیم نے آر جی اسپتال کے ایمر جنسی محکمہ کے کی عمارت میں جانچ کی تھی ۔ جمعرات کو سی بی آئی کے افسران نے بھی اسپتال کے سامنے کے مورچہ کابھی دورہ کیا تھا۔ جمعہ کی دوپہر کو سی بی آئی کے کچھ تفتیشی افسران اسپتال پہنچے اور سب سے پہلے پرنسپل کے دفتر کی عمارت میں گئے۔
گزشتہ 9 اگست کی صبحآر جی کر میڈیکل کالج کے شعبہ ایمرجنسی کی چوتھی منزل پر واقع سیمینار ہال سے ایک ڈاکٹر کی لاش برآمد ہوئی ہے۔ اس معاملے میں عصمت دری اور قتل کے الزامات تھے۔ کولکاتہ پولیس نے اس واقعہ میں ایک شخص کو گرفتار کیا تھا۔ بعد میں کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر اس کیس کی تحقیقات سی بی آئی کو سونپ دی گئی۔
اس دوران یہ بھی الزام لگایا گیا کہ سابق پرنسپل سندیپ گھوش کے دور میں تین سال سے زیادہ عرصہ تک آر جی کراسپتال میں مالی کرپشن ہوئی۔ اس کے پیش نظر ریاستی حکومت نے 16 اگست کو ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی جس کی سربراہی آئی پی ایس افسر پرنب کمار کر رہے تھے۔
تاہم ریاستی پولیس کی ایس آئی ٹی پر بھروسہ نہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے آر جی کر اسپتال میں مالی بدعنوانی کی تحقیقات ای ڈی کو سونپنے کی اپیل کی گئی۔ اس معاملے میں، 23 اگست کو جسٹس راجرشی بھردواج کی سنگل بنچ نے کہا کہ اگر متعدد ایجنسیوں نے تحقیقات کی تو یہ معاملہ زیادہ پیچیدہ اور وقت طلب ہو سکتا ہے۔ اس کے بعد ہائی کورٹ نے سی بی آئی کو مالی بدعنوانی کی جانچ کرنے کا حکم دیا۔
آر جی کر کی مالی بدعنوانی کے اس معاملے میں اسپتال کے آرگینک ویسٹ کو ٹھکانے لگانے میں بدعنوانی کے بھی الزامات ہیں، جس میں سندیپ گھوش کا نام بھی شامل ہے۔ ملزمان کی فہرست میں سندیپ کے قریبی مانے جانے والے آر جی کر فرانزک ٹیچر دیباشیش سوم کا نام بھی ہے۔