تاثیر ۶ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
پیرس،06اگست:فرانس کے صدر ماکروں نے شرق اوسط میں پھیلی کشیدگی کے موضوع پر سعودی عرب اور امارات کی قیادت سے بات چیت کی ہے۔ یہ بات فرانس کے صدر نے پیر کے روز سوشل میڈیا پر کہی ہے۔صدر ماکروں نے کہا ہے کہ انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید کے ساتھ مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ تاکہ خطے میں ابھرتے ہوئے خطرات اور دنیا میں پائی جانے والی تشویش پر بات کر سکیں جو ایران کے اسرائیل پر ممکنہ جوابی حملے کی وجہ سے پائی جاتی ہے۔
عمانویل ماکروں نے کہا ‘میری دونوں رہنماؤں سے بات ہوئی ہے۔ ہم نے اتفاق کیا ہے کہ تمام فریقوں کو ذمہ داری اور تحمل دکھانا چاہیے تاکہ خطے میں جنگ سے گریز ہو سکے۔’
میکرون نے یہ بیان سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کیا ہے۔ انہوں نے خوف ظاہر کیا کہ ‘ایران تہران میں حماس رہنما اسماعیل ھنیہ کی ہلاکت کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے۔”اس بارے میں نے امارات کے صدر محمد بن زاید اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بات کی ہے اور اس پر اتفاق کیا ہے کہ تمام متعلقہ فریقوں کو تحمل اور ذمہ داری دکھانی چاہیے۔ کیونکہ کشیدگی کا بڑھنا کسی بھی فریق کے مفاد میں نہیں ہے۔ادھر سعودی عرب کی سرکاری پریس ایجنسی ‘ایس پی اے’ نے اس بات چیت کی رپورٹ کی تصدیق کی ہے۔ ‘ایس پی اے’ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے خطے میں کشیدگی بڑھنے پر تبادلہ خیال کیا۔اس دو طرفہ گفتگو میں غزہ کی تازہ صورت حال پر بھی بات چیت کی ہے اور جنگ بندی کے لیے اپنی کوشش اور خواہش پر بات کی گئی۔ تاکہ مزید بڑے انسانی بحران سے بچا جا سکے۔