تاثیر ۳۰ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
رملہ ،30اگست:غزہ کی پٹی میں بچوں کی پولیو ویکسینیشن کے لیے “انسانی بنیادوں پر جنگ بندی” کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت کے اعلان پر فلسطینی وزیر صحت ماجد ابو رمضان کا تبصرہ سامنے آیا ہے۔رام اللہ سے العربیہ نیوز چینل کو دیے گئے بیان میں ابو رمضان نے کہا کہ “غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے بارے میں ہمیں کوئی سرکاری تصدیق موصول نہیں ہوئی۔انھوں نے واضح کیا کہ ویکسینیشن کی مہم غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں میں بیک وقت ہونا چاہیے۔ مزید یہ کہ بچوں کے لیے پولیو ویکسینیشن کی 12 لاکھ خوراکیں غزہ کی پٹی میں لائی گئی ہیں۔
فلسطینی وزیر نے زور دیا کہ “غزہ میں آگ کے کھیل میں ویکسینیشن مہم انجام نہیں دی جا سکتی”۔ انھوں نے کہا کہ “اقوام متحدہ کی ٹیموں کی نقل و حرکت کے بارے میں معلومات پیش کیے جانے کے باوجود انھیں نشانہ بنایا گیا … اسرائیل نے مغربی کنارے میں ایمبولینس کی گاڑیوں کو ہسپتالوں تک پہنچنے سے روکا … جنین اور طوباس میں ہسپتال اسرائیلی محاصروں میں گھرے ہوئے ہیں۔اس سے قبل فلسطینی اراضی میں عالمی ادارہ صحت کے ترجمان رک پیپرکورن نے اعلان کیا تھا کہ پولیو ویکسین کی مہم کا آغاز اتوار کو غزہ کی پٹی کے وسط سے سے ہوگا، یہ تین روز تک مختلف علاقوں میں جاری رہے گی۔
اس کے بعد بالترتیب غزہ کی پٹی کے جنوبی اور شمالی حصے میں بھی مزید تین، تین روز کے لیے یہ وقفے عمل میں آئیں گے۔خیال کیا جا رہا ہے کہ ویکسین مکمل کرنے کے لیے اضافی دنوں کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔پیپرکورن کے مطابق ویکسین مہم اسرائیلی حکام کے ساتھ رابطہ کاری سے انجام دی جائے گی۔ اس مہم میں 10 برس سے کم عمر کے 6.4 لاکھ بچوں کو ویکسین فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔عالمی ادارہ صحت کے ایک سینئر عہدے دار کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں بچوں کی ویکسینیشن کے لیے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے اوقات صبح چھ سے سہ پہر تین بجے تک ہوں گے۔ویکسینیشن کا پہلا دور مکمل ہونے کے چار ہفتے بعد دوسرا دور شروع کیا جائے گا۔