تاثیر ۶ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
ڈھاکہ،06اگست:بنگلہ دیش میں زبردست ہنگامہ برپا ہوا ہے۔ احتجاجی مظاہرہ اور فساد کے درمیان وزیراعظم شیخ حسینہ نے آناً فاناً میں استعفیٰ دے دیا اور جیسے تیسے ملک چھوڑ کر ہیلی کاپٹر کے ذریعہ بھارت پہنچ گئیں۔ ہزاروں مظاہرین نے ان کے محل پر دھاوا بول دیا، گیٹ توڑ دیئے اور سب کچھ تباہ کردیا۔ اس کی وجہ انہیں ملک چھوڑ کر بھاگنا پڑا۔ اس درمیان سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جارہا ہے کہ شرپسند عناصر نے بنگلہ دیش کے سابق کپتان مشرف مرتضی جورکن پارلیمنٹ بھی ہیں کے گھر کو نذر آتش کردیا ، اس کے علاوہ سابق کرکٹر لٹن داس کے گھرکو بھی آگ کے حوالے کردیا گیا ہے۔
کوٹہ سسٹم کے خلاف ایک ماہ سے جاری مظاہرے وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے مستعفی ہونے پر بھی نہیں رْکے۔مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، مظاہرین کے ارکان پارلیمنٹ کے گھروں اور ملک بھر میں موجود عوامی لیگ کے دفاتر پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مظاہرین نے ضلع ناریل میں سابق کپتان اور عوامی لیگ کے رکن پارلیمنٹ مشرفی مرتضیٰ کے گھر کو بھی آگ لگا دی۔رپورٹ کے مطابق، پولیس نے کرکٹر کے گھر کو نذر آتش کرنے سے روکنے کی کوشش کی گئی مگر مظاہرین ان کے قابو میں نہیں آئے۔رپورٹ میں بتایا ہے کہ مشرفی مرتضیٰ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مظاہرین کے حملے سے قبل ہی محفوظ مقام کی طرف منتقل ہو گئے تھے۔
یاد رہے کہ مشرفی مرتضیٰ نے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد سیاست میں قدم رکھا اور 2018ء میں شیخ حسینہ واجد کی عوامی لیگ میں شمولیت اختیار کی جس کے بعد ضلع ناریل 2 سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔