تاثیر ۱۴ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
کھٹمنڈو، 14 اگست: نیپال کے ایوان نمائندگان میں سب سے زیادہ ارکان رکھنے والی جماعت نیپالی کانگریس کے اندر ایک بار پھر ملک کو ہندو راشٹرقرار دینے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے۔ کاٹھمنڈومیں پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے جاری اجلاس میں کئی ارکان نے نیپال کو جلد ہندو راشٹرقرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
نیپالی کانگریس کے ہیڈکوارٹر میں منعقدہ مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں زیادہ تر ارکان نے نیپال کے آئین میں ترمیم اور ملک کو ہندو راشٹر قرار دینے کا مطالبہ کیا۔ پارٹی لیڈروں نے کہا کہ سب سے بڑی پارٹی ہونے کے ساتھ ساتھ اقتدار میں شراکت دار ہونے کے ناطے نیپالی کانگریس کا فرض ہے کہ وہ ہندو راشٹر کے اعلان میں پہل کرے۔ ان ارکان نے کہا کہ نیپال میں بنگلہ دیش جیسی صورتحال پیدا ہونے سے روکنے کے لیے ملک کو ہندو راشٹر قرار دیا جانا چاہیے۔
پارٹی کے سینئر رہنما ڈاکٹر شیکھر کوئرالا نے کہا کہ بنگلہ دیش میں جس طرح سے ہندو مذہبی لوگوں پر حملے ہو رہے ہیں وہ خطے کے لیے تشویشناک ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ نیپال میں ایسی صورتحال پیدا نہ ہو، ضروری ہے کہ ملک کو ہندو راشٹڑ قرار دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی جنرل کمیٹی کے اجلاس میں موجود 1300 میں سے 1100 سے زائد نے ہندو راشٹرا کے مطالبے کی حمایت میں دستخط کیے تھے، اس لیے اس قرارداد کو سینٹرل کمیٹی کے اجلاس میں پاس کیا جانا چاہیے۔
مرکزی کمیٹی کے رکن شیکھر بھنڈاری نے ہندو راشٹر کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس کے اعلان کے لیے یہ سب سے مناسب وقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آئینی ترمیم کا مطالبہ کیا جا رہا ہے اور اس وقت دو تہائی اکثریت والی حکومت ہے جو ترمیم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ بھنڈاری نے کہا کہ نیپالی کانگریس حکومت میں شراکت دار اور سب سے بڑی پارٹی ہونے کے ناطے فوری پہل کرے۔