وائناڈ میں دوسروں کی جان بچاتے ہوئے دو جوانوں کی موت

تاثیر  ۶   اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 6 اگست: کیرالہ کے وائناڈ ضلع میں مٹی کے تودے گرنے سے بچاؤ کا کام آج ساتویں دن بھی جاری ہے۔ ہندوستانی فوج، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور مقامی ہنگامی ٹیمیں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اور سیوا بھارتی کے کارکنوں کے ساتھ ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنے کے کام میں لگاتار مصروف ہیں۔ اسی تناظر میں ایک افسوسناک اطلاع بھی سامنے آئی ہے، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے دوکارسیوک یہاں خدمت اور بچاؤ کا کام کرتے ہوئے اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں۔ اس سلسلے میں وائناڈ سیوا بھارتی کے ضلع صدر کے۔ ستیان نائر نے بتایا کہ وہ دونوں ویاناڈ میں پہلی بار لینڈ سلائیڈنگ کے بعد متاثرہ علاقے کے بزرگوں اور بچوں کو محفوظ مقامات پر لے جانے کے لیے موقع پر پہنچ گئے تھے اور اپنی سطح پر خدمت کے کام میں لگ گئے تھے۔ وہ متاثرہ علاقوں میں کاٹیجز کے اندر گئے اور جو کام ہو سکتا تھا وہ کیا۔ اسی دوران ایک اور لینڈ سلائیڈنگ ہوئی اور آر ایس ایس نے اپنے دونوں کارکنوں کو ہمیشہ کے لیے کھو دیا۔ ان میں سے پرجیش کی لاش 500 میٹر کے فاصلے سے برآمد ہوئی ہے اور سرتھ بابو کی لاش اب کئی دنوں کے بعد ملی ہے۔ قربانی دینے والے دونوں کارسیوکوں کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے ستیان نائر نے کہا کہ سرتھ بابو ایم کی شادی نہیں ہوئی تھی اور وہ کپڑوں کا کاروبار کرتے تھے۔ وہ 08 اگست 1995 کو پیدا ہوئے۔ ساتھ ہی پرجیش نے اپنا کاروبار بھی کیا، وہ یکم مارچ 1988 کو پیدا ہوئے۔ دونوں سویم سیوک سنگھ کے بہت پرعزم کارکن تھے۔ ستیان نائر نے کہا، دراصل یہ واقعہ اور آج کے وقت میں سنگھ کے کارسیوکوں کی قربانی یہ ظاہر کرنے کے لیے کافی ہے کہ آر ایس ایس کے کارکن ملک کے مفاد میں اپنی جان کی بالکل فکر نہیں کرتے ہیں۔ جسم وجان کی لگن، مال کی لگن اور زندگی کی لگن ان کی زندگی کا مقصد ہے۔