وزیراعلیٰ کا اپنی ہی حکومت کے خلاف سڑکوں پر آنا ان کی کمزوری ظاہر کرتا ہے: چراغ پاسوان

تاثیر  ۱۹   اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی،19 اگست: کولکتہ میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل پر ملک بھر میں غم و غصہ ہے۔ ممتا بنرجی نے جمعہ کو ایک ریلی نکالی تھی جس میں متاثرہ کے لیے انصاف اور ملزمان کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اب مرکزی وزیر چراغ پاسوان نے اس پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے سڑکوں پر نکلتے ہیں تو کیا آپ عوام کو انصاف کی یقین دہانی کرا رہے ہیں یا ان میں خوف کا ماحول پیدا کر رہے ہیں۔چراغ پاسوان نے مزید کہا کہ اس سے وزیر اعلیٰ کے طور پر ممتا بنرجی کی کمزوری ظاہر ہوتی ہے۔ یہ بات بالکل سمجھ سے بالاتر ہے کہ کسی ریاست کا وزیر اعلیٰ اپنی ہی حکومت، اپنی حکمرانی اور اپنی انتظامیہ کے خلاف سڑکوں پر اترتا ہے، ایسے میں یہ آپ کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ کی ریاست کا نظام اب آپ کے اختیار میں نہیں رہا۔ اس سے وزیر اعلیٰ کی غفلت اور کمزوری ہی ظاہر ہوتی ہے۔نتظامیہ پر بڑھتے ہوئے دباؤ اور ڈاکٹروں کے زبردست احتجاج کی وجہ سے، ٹی ایم سی سربراہ اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی جمعہ کو ترنمول کی خواتین لیڈروں کے ساتھ ملزمین کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئیں۔ رام، بام اور شام کے نعروں کے درمیان ممتا بنرجی نے الزام لگایا کہ آر جی کار میڈیکل اسپتال میں ہجوم کے ذریعہ کئے گئے تشدد کے پیچھے بھارتیہ جنتا پارٹی کی سازش ہے۔آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں عصمت دری اور قتل کے واقعہ پر مرکزی وزیر سکانت مجمدار نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اپنا احتجاج جاری رکھے گی۔ کل، بی جے پی مہیلا مورچہ کی قیادت میں، کولکتہ میں 15 اہم مقامات پر خواتین کی حفاظت کے لیے رکھشا بندھن پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔ ہمارے ایم ایل اے 20 اگست کو احتجاج کریں گے۔ ہمارے اراکین اسمبلی 21 اگست کو احتجاج کریں گے۔ 22 اگست کو احتجاج جاری رہے گا اور ہم ہیلتھ بلڈنگ کا گھیراؤ کریں گے۔ ہمارا مہیلا مورچہ 23 اگست کو احتجاج کرے گا۔ ممتا بنرجی کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔