تاثیر ۱۳ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 13 اگست: کانگریس نے آئندہ اسمبلی انتخابات کی تیاری شروع کردی ہے۔ منگل کو کانگریس جنرل سکریٹریوں کی میٹنگ میں انتخابی تیاریوں کے ساتھ ساتھ مختلف مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
میٹنگ کے بعد کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے آج کانگریس ہیڈکوارٹر میں کانگریس جنرل سکریٹریوں کی میٹنگ کے بعد سوشل میڈیا ایکس پر یہ معلومات شیئر کیں۔ اس میٹنگ میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی، پارٹی کے تنظیمی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، جنرل سکریٹری جئے رام رمیش اور دیگر کئی سینئر لیڈران موجود تھے۔
ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ اے آئی سی سی نے تنظیمی امور اور انتخابی تیاریوں کے لئے قومی اہمیت کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے جنرل سکریٹریوں، انچارجوں اور ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدور کی میٹنگ بلائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیبی اور اڈانی کے درمیان گٹھ جوڑ کے چونکا دینے والے انکشافات کی مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے۔ چھوٹے سرمایہ کاروں کا پیسہ اسٹاک مارکیٹ میں خطرے میں نہیں ڈالا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو سیبی چیئرمین کے استعفیٰ کا مطالبہ کرنا چاہئے اور اس سلسلے میں جے پی سی تشکیل دی جانی چاہئے۔
کھڑگے نے کہا کہ ہماری توجہ بے روزگاری اور بے قابو مہنگائی اور گھریلو بچت میں کمی جیسے اہم مسائل پر مرکوز ہے۔ غریب اور متوسط ??طبقے کو دھوکہ دیا گیا ہے۔ آئین پر حملہ جاری ہے۔ مردم شماری عوام کا مطالبہ ہے۔ کانگریس کسانوں کے لیے ایم ایس پی کی قانونی ضمانت کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنی لڑائی جاری رکھے گی۔ اگنی پتھ اسکیم کو ختم کیا جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بارش کی وجہ سے ٹرین کا پٹری سے اترنا ایک عام سی بات ہو گئی ہے جس سے کروڑوں مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ آب و ہوا سے متعلق آفات اور گرتے ہوئے انفراسٹرکچر بھی تشویش کا باعث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ان مسائل کے گرد قومی مہم تیار کرے گی اور عوام کے درمیان جائے گی۔