تاثیر ۱۰ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی؍ہریانہ، 10 اگست: عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال نے ہفتہ کو ہریانہ کے نارنول اور بیری میں تبدیلی کے لیے ایک عوامی میٹنگ کی۔ میٹنگ میں جمع ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہریانہ کے لوگ مفت اور 24 گھنٹے بجلی اور اچھے اسکولوں اور اسپتالوں کے منتظر ہیں۔آدمی پارٹی کو ایک موقع دیں۔ “آپ” کی حکومت آپ کو مفت اور 24 گھنٹے بجلی، اچھی تعلیم اور صحت، ہر نوجوان کو روزگار اور خواتین کو 1000 روپے ماہانہ دے گی۔ بی جے پی حکومت کے تحت ہریانہ میں سرکاری اسکول بند کیے جارہے ہیں۔ یہاں کے بچے کہاں پڑھنے جائیں گے؟ پچھلے 10 سالوں میں بی جے پی کی حکومت ہے۔کچھ نہیں دیا۔ اس لیے اس الیکشن میں بی جے پی کو ایک بھی سیٹ نہیں ملنی چاہیے۔ اس موقع پر ریاستی صدر ڈاکٹر سشیل گپتا، رویندر سنگھ مترو، ڈاکٹر۔منیش یادو، ستیہ نارائن یادو، گریش کھیڑا، نریندر راؤ، اوشا رانی، راکیش گپتا، سنیتا کھنہ، جیتو کپل، ششی کانت، سنیل یادو، ہری سنگھ، اجیت جین، جئے سنگھ سینی، جیوتی سینی، گوپی چند، منیر خان، بلونت سنگھ۔ ، ڈاکٹرتشار شرما، مکیش سینی، بھگت سنگھ سینی، راجکمار چودھری، اجیت یادو، گوکل دیما اور سنجے گرجر موجود تھے۔ ‘بدلاؤ جن سبھا’ سے خطاب کرتے ہوئے سنیتا کیجریوال نے کہا کہ اروند کیجریوال ہریانہ کے بیٹے ہیں۔ میری شادی ان سے 1994 میں ہوئی تھی۔ اس وقت ان کا خاندان حصار میں رہتے تھے۔ ان کے والد وہاں کام کرتے تھے۔ اروند کی پیدائش سیوانی گاؤں میں ہوئی، لیکن ان کی تعلیم اور پرورش حصار میں ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ کوئی خواب میں بھی نہیں سوچ سکتا تھا کہ 20 سال بعد یہ لڑکا دہلی کا وزیر اعلیٰ بنے گا۔ وہ 16 اگست 1968 کو پیدا ہوئے۔ اس دن کرشن جنم اشٹمی تھی۔ یہ بھی کوئی معمولی اتفاق نہیں۔سنیتا کیجریوال نے کہا کہ خدا چاہتا ہے کہ وہ کچھ بڑا کریں۔ اروند کیجریوال نے پہلی بار الیکشن لڑا اور دہلی کے وزیر اعلیٰ بنے۔ انہوں نے ملکی سیاست میں ہلچل مچا دی۔ ایسے کام کیے جو کوئی اور پارٹی نہیں کر سکتی۔ آج پوری دنیا کے لوگ اروند کیجریوال کو ان کے کاموں سے جانتے ہیں۔ اروند کیجریوال نے دہلی اور پنجاب کے سرکاری اسکولوں کو بہتر کیا۔ غریب بچوں کا مستقبل روشن کیا۔ شاندار محلہ کلینک اور ہسپتال بنائے، جہاں مفت اور اچھا علاج کیا جاتا ہے۔ انہوں نے بجلی مفت کر دی۔ خواتین کو بس میں مفت سفر کرنے کی سہولت دی گئی۔ بزرگوں کے لیے مفت زیارت کر دی اور اب وہ ہر ماہ ہر خاتون کو ایک ہزار روپے اعزازیہ دینے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی جماعت نے عوام کے لیے یہ کام نہیں کیے ہیں۔ عوام بتائیں کہ کیا کوئی ایسی جماعت ہے جس نے سکولوں کو بہتر کیا، محلہ کلینک بنائے یا سرکاری ہسپتالوں کو بہتر کیا، کیا کسی نے بجلی مفت کی؟ایسا کام صرف ہریانہ کے لال اروند کیجریوال ہی کر سکتے ہیں۔ اسی لیے مودی جی اروند کیجریوال سے جلتے ہیں۔ اس لیے ایجنسیوں کا غلط استعمال کرتے ہوئے اروند کیجریوال کو لوک سبھا انتخابات سے قبل ایک فرضی کیس میں جیل میں ڈال دیا گیا۔ اروند کیجریوال کو ایک ایسے شخص کے بیان پر جیل میں ڈال دیا گیا جس کے بیٹے کو ای ڈی نے پانچ ماہ کے لیے گرفتار کیا تھا۔تب سے جیل میں رکھا گیا تھا۔ اروند کیجریوال کی ضمانت پر روک لگانے والے جج ای ڈی کے وکیل کے بھائی تھے۔انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں بھی اپوزیشن لیڈروں کو جیلوں میں ڈالا گیا، وہاں زبردست بغاوت ہوئی اور وہاں کے وزیراعظم کو ملک سے بھاگنا پڑا۔ خدا کی لاٹھی میں تاخیر ہو سکتی ہے لیکن اندھیر نہیں بلکہ آمریت ختم ہو جاتی ہے۔ جب دہلی کے سابق وزیر تعلیم منیش سسودیا کو ضمانت دی گئی تو سپریم کورٹ نے کہابغیر ثبوت کے ان کو جیل میں رکھنا غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی نے ہریانہ کے بیٹے کو جیل میں ڈالا ہے، اروند کیجریوال کو نہیں۔ مودی جی نے ہریانہ کے لوگوں کو چیلنج کیا ہے۔ میں، ہریانہ کی بہو، آپ سے پوچھتی ہوں کہ کیا ہریانہ کے لوگ اپنے بیٹے کی توہین خاموشی سے برداشت کریں گے؟کیجریوال شیر ہے اور مودی جی کے سامنے نہیں جھکے گا۔ اب ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ مودی جی کا تعلق گجرات سے ہے۔ 2014 میں جب مودی جی وزیر اعظم بنے تو گجرات نے تمام سیٹیں بی جے پی کو دے دیں۔ آپ کے اروند کیجریوال نے ہریانہ کو ملک اور دنیا میں عزت بخشی ہے۔ اب آپ بھی ان کا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں چند دنوں بعد اسمبلی انتخابات ہیں۔ بی جے پی کو ایک ووٹ نہیں کھونا چاہئے۔ اروند کیجریوال کو بھاری اکثریت سے جتانا ہے۔ یہ اروند کیجریوال کا معاملہ نہیں ہے، یہ ہریانہ کی عزت کا سوال ہے۔ عوام ہر چیز پر ٹیکس دیتے ہیں۔ اس لیے عوام کا حق ہے کہ حکومت انہیں اچھی تعلیم، اچھی مہیا کرے۔ادویات، بجلی اور پانی جیسی بنیادی سہولیات فراہم کریں۔ بی جے پی نے 10 سالوں میں عوام کو کچھ نہیں دیا۔ ان کا ترقی سے کوئی تعلق نہیں۔ ہریانہ میں سرکاری اسکول بند کیے جا رہے ہیں، یہاں کے بچے پڑھنے کہاں جائیں گے؟ بی جے پی حکومت نے آپ کو آیوشمان کارڈ دیا لیکن پرائیویٹ اسپتال میں آپ کا علاج نہیں کرواسکتے ہیں۔ کیونکہ حکومت نجی ہسپتالوں کو پیسے نہیں دیتی۔