ایس. ایم. سرور: ایک عظیم اُردو شاعر جنہیں کیرلا نے بھلا دیا”: شمس الدین تِرورکاڈ”

تاثیر  ۷  ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

ملپرم، کیرلا: “دنیا بھر میں اپنی شاعرانہ عظمت اور قابلیت کا لوہا منوانے کے باوجود، کیرلا نے جس قابل قدر ملباری اُردو شاعر کو نظر انداز کیا، وہ ایس. ایم. سرور ہیں”، یہ بات کیرلا اُردو ٹیچرز ایسوسی ایشن کے ریاستی صدر، ڈاکٹر شمس الدین تِرورکاڈ،  نے ایک تقریب میں کہی۔ یہ تقریب 5 ستمبر كو بروز جمعرات ایس ایم سرور صاحب کے یومِ وصال کی مناسبت سے ملپرم کیرلا کے” بُک پلس پبلشرز” کے اردو اشاعتی ادارے “نگارش” کے زیر اہتمام “ہفت روزہ سرور تقریبات” کے افتتاح کے موقع پر منعقد ہوئی۔ ڈاکٹر شمس الدین تِرورکاڈ  نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قومی سطح پر پذیرائی ملنے کے باوجود کیرلا کے ثقافتی و ادبی حلقوں نے ایس. ایم. سرور کی حیات میں یا ان کے بعد ان کی خدمات کو وہ اہمیت نہیں دی جس کے وہ حقدار تھے۔ کیرلا میں اردو ادب کو فروغ دینے والے ادارے “نگارش پبلشرز” کی جانب سے ایس. ایم. سرور کی یاد میں اس تقریب کا انعقاد ایک قابل تعریف قدم ہے، کیونکہ اس سے پہلے کبھی اس طرح سے انہیں یاد نہیں کیا گیا۔ تقریب میں نگارش پبلشرز سے شائع ہونے والی دو کتابوں کا اجراء بھی کیا گیا، اور ساتھ ہی ایس. ایم. سرور کے مجموعہ کلام کی اشاعت کا اعلان بهى ہوا۔ اس موقع پر کالیکٹ یونیورسٹی کے اُردو شعبہ کے معلمین پروفیسر ابو بکر، ڈاکٹر امان ہُدوی، ڈاکٹر رِضوان انصاری، اور نگارش کی جانب سے صدّام حسین پرواز ہُدوی اور عبید انصاری ہُدوی بھیونڈی نے خطاب کیا۔ بہترین اُردو شاعری کے لیے “سرور ایوارڈ”، اُردو بُک شو، سرور ٹاک سمیت مختلف پروگرامز ہفت روزہ سرور  تقریبات کے حصے کے طور پر جاری رہیں گے۔ ایس. ایم. سرور کی شخصیت اور ان کی شاعری کو یاد کرنے کے اس اقدام کو کیرلا کے ادبی حلقوں میں ایک اہم سنگ میل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔