بائیڈن ہیرس انتظامیہ افغانستان میں ناکام ہو چکی ہے: سپیکر ایوان نمائندگان

تاثیر  ۱۰  ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

واشنگٹن،10ستمبر:امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کی کمیٹی کی جانب سے اگست 2021 میں افغانستان سے تباہ کن امریکی انخلاء￿ کے حوالے سے کی جانے والی تحقیقات کے تسلسل میں ایوان کے سپیکر مائیک جانسن نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’بائیڈن ہیرس انتظامیہ افغانستان میں ہمارے فوجیوں کی حفاظت میں ناکام رہی۔انہوں نے کہا کہ واشنگٹن نے اس ناکام انخلا کی وجہ سے اربوں ڈالر مالیت کے ہتھیار پیچھے چھوڑ دیے ہیں۔ انہوں نے بائیڈن انتظامیہ پر الزام لگایا کہ وہ جان بوجھ کر واپسی کی بدانتظامی کے بارے میں جھوٹ بول رہی ہے۔ قبل ازیں ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کی کمیٹی کے ریپبلکن چیئرمین مائیکل میکول نے افغانستان سے انخلا اور اس کے بعد پیدا ہونے والی افراتفری کے بارے میں کمیٹی کی تحقیقات کے بارے میں اکثریتی رپورٹ شائع کی۔
رپورٹ میں کملا ہیرس (ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار) پر تمام امریکی افواج کو واپس بلانے کے لیے پردے کے پیچھے بائیڈن کے ساتھ تعاون کرنے کا الزام لگایا گیا۔ یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب سابق ریپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم صدارتی انتخابات سے قبل آخری ہفتوں میں افغانستان سے انخلا سے متعلق فیصلوں کو ایک بڑا مسئلہ بنانا چاہتی ہے۔رپورٹ میں ریپبلکن نمائندوں نے اس معاملے پر بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں کے فیصلوں پر روشنی ڈالی۔ ڈیموکریٹس نے ایک میمو میں دعویٰ کیا کہ ریپبلکن پارٹی حقائق سے کھلواڑ کر رہی ہے۔واضح رہے سیکریٹری آف سٹیٹ بلنکن گزشتہ برسوں میں پارلیمانی خارجہ امور کی کمیٹی کے سامنے اس مشکل معاملے کی گواہی دینے کے لیے ایک سے زیادہ بار پیش ہو چکے ہیں۔ توقع ہے کہ وہ 19 ستمبر کو ایک اور سماعت میں بھی پیش ہوں گے۔