یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے السنوار کو محفوظ راستہ دینے کی اسرائیلی پیشکش

تاثیر  ۱۱  ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

واشنگٹن،11ستمبر:ایک اسرائیلی ذمے دار نے فلسطینی اراضی میں بقیہ تمام یرغمالیوں کی رہائی عمل میں آتے ہی حماس کے سربراہ یحیی السنوار کو غزہ سے نکلنے کا محفوظ راستہ دینے کی ممکنہ پیش کش پر بات کی ہے۔یرغمال اور لا پتا افراد سے متعلق اسرائیلی رابطہ کار گال ہیرش نے اتوار کے روز سی این این نیوز نیٹ ورک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر بقیہ تمام 101 یرغمالی واپس لوٹ آئے تو میں سمجھتا ہوں کہ ہم السنوار اور جو ان کے ساتھ شامل ہونا چاہیں ان کے لیے غزہ سے باہر نکلنے کے واسطے ایک محفوظ گزر گاہ بنا سکتے ہیں‘۔
ہیرش کے مطابق غزہ میں “ہتھیار اور شدت پسندی سے دست برداری کے ساتھ” یہ شرط جنگ کے خاتمے میں مدد گار ہو سکتی ہے۔بعد ازاں منگل کے روز ہیرش نے بلومبرگ کو دیے گئے انٹرویو میں اسی تجویز کو دہرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ “میں السنوار اور ان کے اہل خانہ کو اور جو کوئی بھی ان کے ساتھ شامل ہونا چاہے، ان سب کو محفوظ راہ داری فراہم کرنے کے لیے تیار ہوں۔ ہم یرغمالیوں کی واپسی چاہتے ہیں .. ہم یقینا ہتھیاروں کا ڈال دینا اور شدت پسندی کا خاتمہ چاہتے … پھر ایک نیا نظام غزہ کے انتظام چلائے گا۔اسرائیلی رابطہ کار نے بتایا کہ انھوں نے محفوظ راہ داری کی پیش کش ڈیڑھ روز پہلے میز پر رکھی تھی تاہم انھوں نے اس کے جواب کے بارے میں نہیں بتایا۔