تاثیر 11 جنوری ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
مظفرپور:11/ جنوری(نمائندہ)بہار میں مسلسل ہو رہے پیپر لیک، طلباء پر واٹر کینن کا استعمال اور لاٹھی چارج کے خلاف راجد طلباء سیل کے ضلع انچارج راجا بابو کی صدارت میں شہید کھدی رام بوس اسمارک سے ٹاور چوک تک وزیراعلیٰ نتیش کمار کی ارتھی یاترا نکالی گئی۔ اس دوران طلباء نے بی پی ایس سی اور بہار حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ اس کے بعد طلباء راجد کے رہنماؤں نے وزیراعلیٰ کے پتلا کو مکھیہ اگنی دے کر نذر آتش کر دیا۔
اس ارتھی جلوس میں خاص طور پر موجود طلباء راجد کے صوبائی نائب صدر و یونیورسٹی انچارج امریندر کمار نے کہا کہ بہار میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں رہ گئی ہے، وزیراعلیٰ کے ارد گرد رہنے والے دلال ٹائپ کے لوگوں نے بی پی ایس سی کی 60 فیصد سے زیادہ سیٹیں بیچ دی ہیں جس کی وجہ سے امتحان میں دھاندلی ہوئی اور پیپر لیک کرایا گیا۔ اسی لیے وزیراعلیٰ جی گانجے کے نشے میں ڈوبے رہتے ہیں اور طلباء کے مسلسل احتجاج کے باوجود آج تک بی پی ایس سی کا امتحان منسوخ نہیں کیا گیا۔ ہمارے لیڈر تیجسوی یادو جی ہمیشہ اس احتجاج کی حمایت کر رہے ہیں اور ہم بھی اس احتجاج میں شامل ہیں۔ جب تک امتحان منسوخ نہیں ہوگا، احتجاج جاری رہے گا اور آگے ایک چلم یاترا نکالی جائے گی جس کا نام ہوگا “چلم یاترا”۔اسی طرح طلباء راجد کے ضلع انچارج اوینواش کمار عرف راجا بابو نے کہا کہ بی پی ایس سی کے خلاف طلباء راجد شروع سے ہی مظفرپور میں احتجاج کر رہا ہے اور یہ احتجاج جاری رہے گا۔
اس پروگرام میں موجود یونیورسٹی کے صدر حیدر نظامی، ابھینندن آشنک، وشنو یادو، ضلع صدر جنرل سیکریٹری پرکاش کشیپ، ابھیشیک کمار، مہتو، سونو پانڈے، آکاش یادو، راجو یادو، منوہر یادو، گڈو یادو، دیپک کمار، محمد فرحان، کندن یادو، وکاس یادو، سورج کمار، روشن کمار، اتسو کمار، مٹھو کمار، اجول کمار جھا، پرنس منصوری، اکھیلیش کمار، اجیت رام، وجے رام، گووند کمار، وارث علی، محمد شکیل، وکی کمار، روشن کمار، ویویک کمار، نند لال کمار، ہرہری پرساد، انوپم کمار، راجیو رام، ریتیش کمار اور سیکڑوں کی تعداد میں طلباء راجد کے ارکان موجود تھے۔