تاثیر 23 اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
کولکتہ، 23/ اپریل (تاثیر بیورو) انجمن ترقی اردو مغربی بنگال کی ریاستی کمیٹی کی میٹنگ ہوئی جس میں کئی موضوعات پر گفتگو ہوئی ۔ اس دوران یہ فیصلہ کیا گیا کہ وقف کے معاملے میں پورے ملک میں جو تحریکیں چل رہی ہیں اس میں انجمن ترقی اردو مغربی بنگال بھی شامل ہے۔ یہ کہا گیا کہ یہ ادارہ صرف اور صرف اردو کاج کےلئے ہے اس لئے وہ اجتماعی طو رپر تحریکوں میں شامل نہیں ہوسکتا ہے لیکن اس کے ممبر انفرادی طو رپر اس میں شامل ہوسکتے ہیں۔اسی طرح سپریم کورٹ کے اس فیصلہ کا خیر مقدم کیا گیا جس میں سپریم کورٹ نے اردو کی مخالفت والی ایک عرضی کو یہ کہہ کر خارج کر دیا کہ یہ زبان ہندوستان کی ہے۔ واضح ہے کہ ہر سال انجمن کا عید ملن پروگرام ہوتا ہے اس سال بھی اس کی تاریخ پہلے سے طے کر لی گئی تھی لیکن وقف معاملے میں حکومت کے مسلم مخالف موقف اور اس کے خلاف ہونے والی تحریکوں کو کو دیکھتے ہوئے اس سال عید ملن پروگرام کو منسوخ کر دیا گیا ۔ ان تمام موضوعات کے علاوہ ہر سال انجمن کا ایک بڑا سالانہ پروگرام ہوتا ہے۔ اس سلسلے میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ نومبر کے کسی تاریخ کو پروگرام کا اہتمام مہاجاتی سدن میں کیا جائے گا۔ دوسری طرف انجمن نے ممبر سازی کا کام شروع کیا ہے۔ تمام ممبروں کو اس کی ذمہ داری دی گئی ہے۔اس سلسلے میںیہ طے کیا گیا کہ جولائی تک ممبر سازی کا کام مکمل کر لینا ہوگا۔ تمام ممبروں کو ممبر سازی مکمل کرلینے کا پیغام بھیج دیا گیا۔ توپسیا چھپن تالاب کے قریب واقع اردو گھر میں ان ہی تمام موضوعات کو لے کر میٹنگ ہوئی جس میں مذکورہ بالا تمام فیصلے کئے گئے۔ اس میٹنگ کے موقع پر ادارہ کے سکریٹری ڈاکٹر واصف اختر، صدر ڈاکٹر اظہار عالم کے علاوہ محمد قمر الدین ملک، ہارون رشید، محمد کلیم، جاوید اختر، ڈاکٹر امجد علی انصاری، نجم العالم، محمد ضیاء الدین انصاری، خواجہ احمد حسین، ڈاکٹر عبد الوارث، ڈاکٹر نہال احمد ،محمد شہاب الدین ویشالوی وغیرہ موجود تھے۔