تاثیر 8 اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
کاٹھمنڈو، 08 اپریل:نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی کے خلاف منگل کو کاٹھمنڈو میں ایک ساتھ پانچ الگ الگ مقامات پراحتجاج ہو رہے ہیں۔ ان میں بادشاہت کے حق میں ہونے والی ریلیوں سے لے کر اساتذہ، ڈاکٹروں، کوآپریٹو متاثرین اور جمہوریہ کے حامیوں کے مظاہرے شامل ہیں۔اولی حکومت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بتدریج بڑھتا جا رہا ہے۔ بادشاہت کے حق میں تحریک چلانے والی راسٹریہ پرجاتنتر پارٹی نے آج کاٹھمنڈو کے بلخو میں ایک احتجاجی میٹنگ کا اہتمام کیا ہے۔ پارٹی کی ترجمان خوشبو اولی نے کہا کہ یہ احتجاج حکومت کے خلاف اپنے رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف کیا جا رہا ہے۔
اسی طرح کاٹھمنڈو میں گزشتہ ایک ہفتے سے جاری اساتذہ کا احتجاج آج بھی جاری ہے۔ یہ احتجاج ملک بھر کے اساتذہ کی تنظیم نیپال شکشک مہاسنگھ کی کال پر کیا جا رہا ہے۔ اس مظاہرے میں ملک بھر سے ہزاروں اساتذہ شرکت کر رہے ہیں۔ فیڈریشن کے صدر لکشمی کشور سویدی نے کہا کہ جب تک نئی تعلیمی پالیسی متعارف نہیں کرائی جاتی احتجاج جاری رہے گا۔ملک بھر کے رہائشی ڈاکٹر منگل سے اولی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ ماہانہ تنخواہ نہ ملنے سے ناراض پی جی ڈاکٹر آج سے اسپتال چھوڑ کر سڑکوں پر آگئے ہیں۔ حکومت نے تمام ریزیڈنٹ ڈاکٹروں کو 65 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ دینے کا فیصلہ کیا ہے تاہم نجی میڈیکل کالجز نے یہ تنخواہ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ اس کے خلاف آج سے رہائشی ڈاکٹروں نے ہڑتال کر دی ہے۔اسی طرح متاثرین کی جانب سے بھی مظاہرے جاری ہیں جنہوں نے کوآپریٹو بینکوں میں گھپلوں کی وجہ سے رقم جمع کروائی تھی۔ متاثرین نے کوآپریٹو بینکوں میں جمع اپنی رقم واپس کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے تحریک شروع کر دی ہے۔