بنگلہ دیش میں اسرائیل کے خلاف مظاہروں نے عام زندگی کو بری طرح متاثر کیا

تاثیر 6  اپریل ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

ڈھاکہ، 07 اپریل: بنگلہ دیش میں آج اسرائیل کے خلاف اور فلسطین کی حمایت میں زبردست مظاہرہ کیا گیا۔ جس سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے۔ جس میں یونیورسٹیوں، سکولوں، مدارس کے طلباء کے علاوہ مختلف کاروباری اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے اراکین نے شرکت کی۔ اس مظاہرے کے باعث کاروباری ادارے بند رہے۔
ڈھاکہ ٹریبیون کے مطابق بنگلہ دیش میں آج تعلیمی کیمپس خالی رہے۔ جس کی وجہ سے کلاسز اور امتحانات ملتوی کر دیے گئے۔ ڈھاکہ یونیورسٹی کی راہداریوں سے لے کر رنگاماٹی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے پہاڑی کیمپس تک، غصے کی لہر نے طلباء اور اساتذہ کو سڑکوں پر لا کھڑا کیا۔
جہانگیر نگر یونیورسٹی کی طالبہ شرمین جہاں نے کہا کہ ہم طالب علم ہیں، فوجی نہیں، لیکن جب ہماری آنکھوں کے سامنے قتل عام ہو رہا ہو تو ہم خاموش نہیں رہ سکتے۔ ڈھاکہ یونیورسٹی انتظامیہ نے باضابطہ طور پر تمام کلاسز اور امتحانات معطل کر دیئے۔ جگناتھ یونیورسٹی میں اساتذہ یونین نے دوپہر کو شہید مینار کے قریب ایک ریلی نکالی۔ ریلی کی قیادت انجمن کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر محمد رئیس الدین نے کی۔