تاثیر 29 مئی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
جموں، 30 مئی: جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ نے پاکستانی شہری سے شادی کرنے پر برطرف کیے گئے سی آر پی ایف کے سابق کانسٹیبل منیر احمد کی عرضی پر مرکزی وزارت داخلہ اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔ جسٹس جاوید اقبال وانی نے وکیل انکور شرما کی جانب سے دائر درخواست پر ابتدائی دلائل سننے کے بعد یہ احکامات صادر کیے۔
عدالت نے فریقین کو ہدایت دی ہے کہ وہ 30 جون کو ہونے والی آئندہ سماعت سے قبل تحریری جواب داخل کریں۔ منیر احمد، 2 مئی تک سی آر پی ایف میں خدمات انجام دے رہے تھے۔ اْنہوں نے اپنی عرضی میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ اْن کی برطرفی من مانے، غیر منصفانہ اور امتیازی سلوک پر مبنی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اپنی کزن مینل خان، جو پاکستانی شہری ہیں اور جن کا خاندان 1947 میں جموں کے بھلوال تحصیل سے ہجرت کر گیا تھا، اْن سے شادی کے ارادے سے محکمانہ اجازت کے لیے مکمل ضابطے کے تحت درخواست دی تھی۔ درخواست گزار کے مطابق ان کی پہلی عرضی 2022 میں جمع کرائی گئی، جسے جنوری 2023 میں اعتراضات کے ساتھ واپس کر دیا گیا، تاہم 2023 اور 2024 میں سی آر پی ایف کے انسپکٹر جنرل اور اْس وقت کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے تحریری طور پر تصدیق کی گئی کہ منیر احمد نے تمام تر محکمانہ اصولوں کے مطابق معلومات فراہم کی تھیں۔