وزیراعلیٰ نے ہمارے لیے ڈیتھ سرٹیفکیٹ پر دستخط کر دیئے: برطرف اساتذہ

تاثیر 28 مئی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

کولکاتا، 28 مئی: وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی جانب سے منگل کو ایس ایس سی بھرتی کے لیے نئے امتحان کا اعلان کرنے کے بعد ملازمتوں سے ہٹا ئے گئے اہل اساتذہ میں شدید ناراضگی پائی جاتی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے نوانّ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق حکومت آنے والے جمعہ یعنی 30 مئی کو نئے امتحان کا نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست بھی دائر کی گئی ہے۔
لیکن اساتذہ نے اس اعلان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ مشتعل استاد ورنداون گھوش نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا اندیشہ سچ ہو گیا ہے۔ حکومت نے دوبارہ امتحان لینے کا فیصلہ کیاہے۔ وزیر اعلیٰ نے ہمارے لیے ڈتیھ سرٹیفکیٹ پر دستخط کر دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سات برس سے اسکولوں میں پڑھاتے رہے، اب اسی عہدے کے لیے دوبارہ امتحان دینا ذہنی طور پر ناممکن ہے۔
ان بے روزگار ہوئے اساتذہ نے منگل کی شب اعلان کیا ہے کہ ان کی تحریک جاری رہے گی۔ اساتذہ کا الزام ہے کہ حکومت کو پہلے نظرثانی درخواست پر اصرار کرنا چاہیے تھا اور امتحان کا نوٹیفکیشن جاری کرنے میں جلدی نہیں کرنی چاہیے تھی۔ ورنداون نے کہا کہ حکومت میں قوت ارادی کی کمی واضح طور پر نظر آتی ہے۔ اگر وہ چاہتی تو پہلے عدالت سے جواب ملنے تک انتظار کر سکتی تھی۔
سپریم کورٹ نے فی الحال ان ’اہل‘ اساتذہ کی ملازمتیں دسمبر 2025 تک برقرار رکھی ہیں لیکن حتمی فیصلے سے قبل حکومت نے متبادل طریقے کے طور پر نئے امتحان کی تیاری شروع کر دی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ اگر سپریم کورٹ نظرثانی کی درخواست منظور کر لیتی ہے اور دوبارہ جانچ کی ضرورت نہیں ہے تو حکومت اس کے مطابق کارروائی کرے گی۔ لیکن اگر عرضی مسترد ہو جاتی ہے تو پھر حکومت کے لیے امتحان ہی واحد آپشن رہ جائے گا۔