تاثیر 17 مئی ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
مظفر پور( نزہت جہاں )
مظفر پور کے صدر تھانہ علاقے میں جمعرات کی رات دیر گئے مجرموں نے پی اے سی ایس صدر کے بیٹے اور پنچایت سمیتی ممبر کے شوہر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ لواحقین نے مجرموں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے تقریباً 2 گھنٹے تک مظفر پور-چھپرا شاہراہ کو بلاک کر دیا۔ متوفی کے چھوٹے بیٹے موہت کمار نے بتایا کہ اس کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی۔ والد صاحب بہت سادگی پسند طبیعت کے تھے۔ وہ اپنے دوست گڈو سنگھ کے ساتھ بازار سے گھر واپس آرہے تھے ۔ میرے چچا کو بھی دو ماہ قبل قتل کیا گیا تھا۔ انتظامیہ پیسے لے کر واپس بیٹھ جاتی ہے۔ انتظامیہ نے بروقت کوئی مدد فراہم نہیں کی۔ وہ گاڑی جس سے چچا کو قتل کیا گیا تھا۔ پاپا اسی گاڑی پر گھر آرہے تھے۔ ہم انصاف چاہتے ہیں۔
پتاہئی کے رہائشی سنجے چودھری عرف رام نومی اپنے دوست گڈو سنگھ کے ساتھ گاڑی سے کھینی خریدنے گئے تھے۔ واپسی کے دوران موٹر سائیکل پر سوار ملزمان نے ایل پی شاہی گیٹ کے قریب ان کا پیچھا کیا اور انہیں سامنے سے روک لیا۔ پہلے گڈو سنگھ کو دائیں ہاتھ میں گولی لگی۔ پھر رام نومی کو گولی مار دی گئی۔ کچھ دور جانے کے بعد دونوں گاڑی سے گر گئے۔ اس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی ہے۔ واقعے کے بعد مقامی لوگوں نے دونوں کو پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا۔ علاج کے دوران رام نومی کی موت ہوگئی۔ گڈو سنگھ کا علاج جاری ہے۔ متوفی رام نومی کی والدہ PACS کی صدر ہیں اور بیوی ریکھا دیوی پنچایت سمیتی کی رکن ہیں۔ فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی ایس پی وشواجیت دیال اسپتال پہنچے۔ لواحقین نے الزام لگایا کہ پولیس کی گشتی گاڑی جائے وقوعہ سے کچھ ہی فاصلے پر کھڑی تھی۔ تھانہ صدر کو متعدد بار فون کیا گیا لیکن انہوں نے فون نہیں اٹھایا۔ پولیس کافی دیر بعد موقع پر پہنچی۔ ہسپتال لے جانے کے دوران وہ کئی مقامات پر ٹریفک جام میں پھنس گئے۔ اگر پولیس مدد کرتی تو شاید رام نومی کی جان بچائی جا سکتی تھی۔
سٹی ایس پی وشواجیت دیال نے بتایا کہ زخمی کا اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔ ایک شخص کی موت ہو گئی ہے۔ تفتیش جاری ہے۔ قصوروار افسر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اس سے پہلے بھی اس خاندان کے ایک فرد کو قتل کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں پانچ مجرموں کو گرفتار کیا گیا۔
رام نومی کا کزن ٹنٹن چودھری پراپرٹی ڈیلنگ کرتا تھا۔ بٹو ٹھاکر نے پتاہئی میں زمین کے تنازعہ پر ٹنتون چودھری کا قتل کیا گیا تھا۔ شوٹر کو 8 لاکھ روپے میں رکھا گیا تھا۔ 3 لاکھ روپے ایڈوانس دیے گئے۔ پولیس نے ملزم بٹو ٹھاکر سمیت دونوں شوٹروں کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا ہے۔ اس سلسلے میں تھانہ صدر میں مقدمہ نمبر 220/25 درج ہے۔ مقتول کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ بٹو ٹھاکر جیل سے گاؤں کے کئی لوگوں سے بات کرتا تھا۔ گاؤں والے کہتے تھے کہ بٹو ٹھاکر پھر سے قتل کروانے والا ہے۔ جیل میں موبائل لے جانے پر پابندی ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ عدالت میں پیشی کے دوران بٹو نے اپنے ساتھیوں سے رابطہ کیا اور جرم کو انجام دیا۔ 4 مارچ کو ضلع کے جیت پور تھانہ علاقے میں نامعلوم مجرموں نے اسٹوڈیو آپریٹر اروند سنگھ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ مقدمہ نمبر 36/25 متوفی کے بیٹے انوج کمار کی تحریری درخواست کی بنیاد پر درج کیا گیا۔ تفتیش میں پتہ چلا کہ بٹو ٹھاکر نے شوٹر دیپک کو 4 لاکھ روپے میں رکھا تھا۔ جس کے بعد دیپک نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر اس جرم کا ارتکاب کیا۔ پولیس نے اس معاملے میں تین مجرموں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔