تاثیر 18 جون ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
تہران، 18 جون: ایران اور اسرائیل کے درمیان فوجی تنازعہ آج چھٹے روز میں داخل ہو گیا۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کا کوئی اثر نہیں ہوا ہے۔ خامنہ ای نے ایکس ہینڈل پر کہا، ’’جنگ شروع ہو گئی ہے۔‘‘ وائٹ ہاؤس نے کہا کہ چند گھنٹے قبل صدر ٹرمپ نے اپنی قومی سلامتی ٹیم کے ساتھ ملاقات کے دوران اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو سے ٹیلی فونک بات چیت کی ہے۔
امریکہ کے نیویارک ٹائمز اخبار اور سی این این چینل کی خبروں میں پورے مشرق وسطیٰ پر چھائے ہوئے جنگی بادلوں پر تفصیل سے بات کی گئی ہے۔ ان رپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے ایران سے ’غیر مشروط ہتھیار ڈالنے‘ کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم لیڈر کو دھمکی دی تھی۔ صدر نے اعلان کیا کہ ’’اب ایران کے آسمانوں پر ہمارا مکمل اور مجموعی کنٹرول ہے۔‘‘سوشل ٹروتھ پر ٹرمپ کا یہ تبصرہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اس بات کے قوی اشارے مل رہے ہیں کہ امریکہ اسرائیل کی ایران کے خلاف بمباری کی مہم میں شامل ہونے پر غور کر رہا ہے۔
صدر ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ روز ایران سے ’’غیر مشروط ہتھیار ڈالنے‘‘ اور ملک کے سپریم لیڈر کے قتل کے امکان کا ذکر کرنے کے بعد ایک بڑی جنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ انٹیلی جنس رپورٹس کا جائزہ لینے والے امریکی حکام کے مطابق، ایران نے مشرق وسطیٰ میں امریکی اہداف پر ممکنہ حملوں کے لیے میزائل اور دیگر ساز و سامان تیار کر رکھا ہے۔