ٹیم انڈیا کی کپتانی کا تنازع، گانگولی کوہلی کو وجہ بتاؤ نوٹس بھیجنا چاہتے تھے

نئی دہلی، 21جنوری ۔ جنوبی افریقہ کے دورے سے پہلے ٹیم انڈیا کے سابق کپتان وراٹ کوہلی کی پریس کانفرنس کے بعد ہنگامہ ہوا تھا۔ اس کے بعد بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے صدر سوربھ گانگولی نے کوہلی کو شوکاز نوٹس بھیجنا چاہا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کوہلی نے ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی چھوڑنے اور ون ڈے کرکٹ کی کپتانی سے ہٹائے جانے کا بیان دیا تھا جس کے بعد ان کو بی سی سی آئی کے صدر نوٹس بھیجنا چاہتے تھے۔ آپ کو بتادیں کہ کوہلی اور بی سی سی آئی کے درمیان کچھ عرصے سے سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔
آپ کو بتادیں کہ پریس کانفرنس کے دوران ورا ٹ کوہلی نے سوربھ گانگولی کے دعوؤں کی تردید کی تھی۔گانگولی نے کہا تھا کہ انہوں نے کوہلی سے کہا تھا کہ وہ ستمبر 2021 میں ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی سے دستبردار نہ ہوں۔ اس کے علاوہ کوہلی نے کہا کہ بورڈ سے کسی نے بھی ان سے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد کپتانی سے دستبردار نہ ہونے کی درخواست نہیں کی۔ گانگولی نے اس بارے میں ان سے وضاحت چاہی۔ بی سی سی آئی کے سکریٹری جے شاہ نے مداخلت کی اورگانگولی کو وراٹ کوہلی کو وجہ بتاؤ نوٹس بھیجنے کے خلاف راضی کیا۔ ٹیم انڈیا کے جنوبی افریقہ کے دورے پر منفی اثر نہیں ڈالنا چاہتے، شاہ نے گانگولی سے بات کی اور کوہلی کو نوٹس نہیں دیا گیا۔کوہلی نے کہا تھا کہ وہ T20 کی کپتانی چھوڑنے کے باوجود ون ڈے اور ٹیسٹ کپتان کے طور پر جاری رہنا چاہتے ہیں۔ تاہم انہیں ون ڈے ٹیم کے کپتان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا اور ان کی جگہ روہت شرما کو کپتان بنایا گیا۔ وہ محدود اوورز کی کرکٹ میں دو کپتان نہیں چاہتے۔ اس کے بعد وراٹ کوہلی نے جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز 2-1 سے ہارنے کے بعد اچانک ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی چھوڑ دی۔ ان کے فیصلے پر سب حیران تھے۔