دہلی سکھ فساد متاثرین کے بقایا بجلی بل معاف

نئی دہلی، 25 مئی.(ابصار احمد صدیقی)دہلی حکومت نے 1984 کے سکھ فسادات کے متاثرین کے بقایا بجلی بل معاف کرنے کا اعلان کیا ہے. نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے جمعرات کو یہ اعلان کیا. سسودیا نے کہا، ” کابینہ نے کل (بدھ) فیصلہ کیا کہ 1984 کے سکھ فسادات کے دہلی میں رہنے والے متاثرین کے بقایا بجلی بل معاف کیا جائے. مستقبل میں بھی انہیں 400 یونٹ تک بجلی خرچ کرنے پر بل میں 50 فیصد کی چھوٹ دی جائے گی. ” سسودیا نے کہا کہ دہلی کے مختلف حصوں میں باز آباد کاری منصوبہ کے تحت بسائے گئے کئی متاثر خاندانوں کا بجلی کا بل برسوں سے بقایا ہے اور طویل وقت سے وہ حکومت سے بجلی کے بل معاف کرنے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں. سسودیا نے کہا کہ ان میں سے زیادہ تر متاثر یا تو انتہائی بزرگ شہری ہیں یا بیوائیں ہیں اور ایسے علاقوں میں رہتے ہیں جہاں بجلی بل پر رعایت نافذ نہیں ہوتی. انہوں نے کہا، ” اس فیصلے سے قریب 2500 خاندانوں کو فائدہ ملے گا. ” سسودیا نے یہ بھی بتایا کہ درج فہرست ذاے / قبائیلی کے لئے چلائے جا رہے منصوبوں کے تحت کام کے دائرہ کار کو بڑھا دیا گیا ہے، کیونکہ اب تک اس کے لئے الاٹ پوری رقم خرچ ہی نہیں ہو پاتی تھی. اب تک اس مد میں صرف پانچ طرح کے کام مقرر تھے، جس میں سڑک تعمیر، ٹوائلٹ تعمیر اور نالوں کی تعمیر شامل تھا. یہاں تک کہ اگر لوگ اس مد سے دوسری کام کروانا بھی چاہیں تو وہ ممکن نہیں تھا. سسودیا نے کہا، ” اب ہم نے اس مد میں 23 طرح کے کام شامل کر دیئے ہیں، جنہیں اسی رقم کے استعمال سے کروایا جا سکتا ہے. ان نئے کاموں میں کوڑا اٹھانا، پارکوں کی تعمیر، لائبریری، پانی کے ٹینک اور خاتون ہاسٹل کی تعمیر شامل ہے. ” نائب وزیر اعلی نے کہا، ” اب اس مد میں الاٹ رقم سے کئی چھوٹے چھوٹے لیکن اہم کام کروائے جا سکیں گے اور قومی دارالحکومت کے 5،500 بلاکس کی ترقی میں مددگار ثابت ہو گا، جہاں درج فہرست ذات اور قبیلے فرقہ کے لوگ بڑی تعداد میں رہتے ہیں . ”