دھونی ٹیم میں کوئی تبدیلی کریں گے یا نہیں

ہرارے ، 19 جون (یو این آئی) زمبابوے کے خلاف ون ڈے سیریز میں کلین سویپ ‘کے بعد پہلا ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی مقابلہ ہارنے والی ٹیم انڈیا پیر کو دوسرے ٹوئنٹی 20 میچ میں جیت درج کرکے سیریز میں واپسی کے ارادے سے اترے گی۔تجربہ کار کپتان مہندر سنگھ دھونی کی قیادت میں ہندستانی ٹیم نے زمبابوے کو تین ون ڈے میچوں کی سیریز میں 3۔0 سے شکست دی تھی لیکن اس کے بعد پہلے ٹوئنٹی 20 مقابلے میں اس کو دو رنز سے قریبی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ہرارے میں ہونے والے دوسرے ٹوئنٹی 20 مقابلے میں گزشتہ شکست کو بھلا کر نوجوان ٹیم جیت کے مقصد سے میدان میں اترے گی اور اس کا مقصد سیریز میں برابری کرناہوگا۔دھونی نے پہلے ٹوئنٹی 20 میچ میں پانچ نئے کھلاڑیوں کو ٹیم میں جگہ دی تھی لیکن نوجوان جذبے کے باوجود ہندستانی ٹیم جیت درج کرنے میں ناکام رہی۔دھونی نے آخری الیون میں رشی دھون، مندیپ سنگھ، جے دیو انادکٹ، لوکیش راہل اور یجویندر چہل کو شامل کیا تھا جنہوں نے اس میچ سے ہندستان کے لیے بین الاقوامی ٹوئنٹی 20 کرکٹ میں ڈیبو کیا۔یہ دیکھنا انتہائی دلچسپ ہوگا کہ دھونی ٹیم میں کوئی تبدیلی کریں گے یا نہیں۔گزشتہ میچ میں گیند بازوں نے خاص متاثر نہیں کیا تھا اور زمبابوے نے 170 رنز بنائے تھے ۔ٹیم انڈیا کے جسپریت بمراہ نے ضرور بولنگ میں متاثر کیا اور دو وکٹ لیں لیکن ڈیبو کھلاڑی رشی دھون، یجویندر چہل اور جے دیو انادکٹ کچھ خاص کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکے تھے ۔ون ڈے سیریز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اوپنر لوکیش راہل کا ٹوئنٹی 20 کرکٹ میں آغاز بہتر نہیں رہا اور وہ اننگز کی پہلی گیند پر صفر پر ہی بولڈ ہو گئے تھے ۔تاہم ان کی کوشش رہے گی کہ وہ اپنی کارکردگی سے متاثر کریں۔مندیپ سنگھ نے ضرور کچھ کوشش کی اور 31 رنز بنائے تھے اور دھونی کو ان سے دوسرے میچ میں بھی امیدیں رہیں گی۔منیش پانڈے نے 48 رنز کی اننگز کھیلی تھی اور اپنی صلاحیت کا ثبوت دیا تھا۔اگر ہندستانی ٹیم کے بلے باز دوسرے میچ میں حیرت انگیز مظاہرہ کرتے ہیں اور بڑا اسکور کھڑا کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو زمبابوے پر دباؤ بنا پانے میں انہیں ضرور کامیابی مل سکتی ہے ۔تاہم اس کیلئے ٹاپ آرڈر کو بھی کچھ زیادہ محنت کرنے کی ضرورت ہو گی۔لوکیش راہل، مندیپ سنگھ اور کیدار جادھو سے ٹیم کو امید رہے گی تو وہیں امباٹي رائیڈو پر بھی اپنے تجربے کے مطابق کھیلنے کی ذمہ داری ہوگی۔بلے بازی کے علاوہ ٹیم انڈیا کے گیند بازوں پر بھی زمبابوے کے کھلاڑیوں کو کم اسکور پر روکنے کا دار و مدار رہے گا۔جس طرح کا مظاہرہ ہندستانی گیند بازوں نے ون ڈے سیریز میں کیا تھا، سب کو امید رہے گی کہ وہ اسی طرح کا مظاہرہ ٹوئنٹی 20 سیریز میں بھی دھرائیں ۔ اگرچہ پہلے ٹوئنٹی 20 میں بولر خاصا متاثر نہیں کر سکے تھے لیکن دوسرے میچ میں ان کی کارکردگی پر بھی کافی کچھ انحصار رہے گا۔زمبابوے کے لیے یہ سب سے اچھی بات ہے کہ اس کے کھلاڑیوں نے ون ڈے سیریز کی شکست کو بھلا کر ٹوئنٹی 20 سیریز میں عمدہ انداز میں واپسی کی ہے ۔ون ڈے سیریز میں ٹیم ہر شعبے میں فلاپ ثابت ہوئی تھی لیکن پہلے ٹوئنٹی 20 میچ میں فتح کے بعد ٹیم کے کپتان گریم کریمر نے صاف طور پر جتا دیا تھا کہ وہ اس سلسلے کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے ۔پہلے ٹوئنٹی 20 میچ میں ایلٹن چگمبرا کی بااثر کارکردگی سے زمبابوے نے پہلے بڑا اسکور کھڑا کیا اور پھر اس کے گیند بازوں نے ہندوستانی ٹیم پر دباؤ بنایا۔چگمبرا کے علاوہ وکٹ کیپر بلے باز میلکم والر، اوپنر ھیملٹن مسکادزا، چامو چبھابھا اور سکندر رضا نے بھی اپنی اپنی طرف سے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔توري مجرباني اور چامو چبھابھا نے بولنگ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اور ٹیم انڈیا کے بلے بازوں کو پریشان کیا تھا۔ان کے علاوہ ڈونالڈ ترپانو اور نیولی مدجوا پر بھی بولنگ کا دار و مدار رہے گا۔