ماہی پروری میں جدید تکنیک کا استعمال ضروری : نتیش

پٹنہ 10 جولائی (اسٹاف رپورٹر): وزیراعلیٰ نتیش کمار نے کہا ہے کہ ماہی گیر طبقہ نئی تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے مچھلیوں کی پیداوار کو مزید بہتر بنائے اور اس کیلئے وہ عہد کریں۔ وزیراعلیٰ آج سکریٹریٹ واقع ادھیویشن بھون میں خصوصی یوم ماہی گیر تقریب بشمول سمینار کا افتتاح کررہے تھے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسا انقلاب لانا چاہتے ہیں جو ہماری آمدنی کو بڑھائے گا ، جو لوگوں کو بہتر روزگار مہیا کرے گا ، لوگوں کو خط افلاس سے اوپر اٹھائے گاا ور ملک و ریاست کی آمدنی میں اضافہ کرے گا۔ انہوں نے یوم ماہی گیر کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مچھلی سائنسداں ڈاکٹر ہیرا لال چودھری نے مچھلی کی پیداوار کے شعبے میں جو خدمات انجام دی ہیں ان کی وجہ سے ماہی پروری سے جڑے لوگوں کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔ انہیں کے اعزاز میں یوم ماہی گیر تقریب کا انعقاد ہوتا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ 2004-05 میں بہار میں مچھلی کی پیداوار محض 2.68 ہزار میٹرک ٹن تھی۔ آندھرپردیش سے یہاں مچھلیاں آتی تھیں اور اپنے یہاں جدید تکنیک کا استعمال نہیں ہوتا تھا۔ اس جانب توجہ بھی کم دی گئی کہ مچھلی کی پیداوار کیسے بڑھائی جائے کیونکہ پیداوار بڑھانے کی جانب بیداری نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بہار کے ذریعہ تیار زرعی روڈ میپ کی وجہ سے ماہی گیروں کو تربیت کیلئے سرکاری خرچ پر قومی سطح کے اداروں میں بھیجا گیا ۔ تالابوں کو بہتر بنایا گیا ۔مچھلی کے بیج کی پیداوار پر توجہ دی گئی ۔ اسی کا نتیجہ ہوا کہ زرعی روڈ میپ 2012-17 میں ہمارا نشانہ 8 لاکھ میٹرک ٹن ہے اور آج مچھلی کی پیداوار 5.7 میٹرک ٹن ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پٹنہ میں نئی مویشی سائنس یونیورسٹی کھولی جائے گی جہاں ماہی سائنس کے شعبے میں بھی کام ہوگا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ ماہی پروری کے شعبے میں بہتر کام کرنے کیلئے پانچ ماہی پروروں کو اعزاز سے نوازا ۔ اس موقع سے متعلقہ محکمہ کے وزیر اودھیش کمار سنگھ ،وزیر زراعت رام وچار رائے ،و زیر امداد باہمی آلوک کمار مہتا نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں متعدد سینئر افسران بھی موجود تھے۔