ٹیم انڈیا : گرتے پڑتے ڈرا کرایا راجکوٹ ٹسٹ

راجکوٹ، 13 نومبر (یو این آئی) دنیا کی نمبر ایک ٹیم ہندستان نے انگلینڈ کے خلاف راجکوٹ میں پہلے کرکٹ ٹسٹ کو اتوار کو کسی طرح گرتے پڑتے ڈرا کرا لیا۔ہندستان کو جیت کے لئے 310 رنز کا ہدف ملا تھا اور میچ ڈرا ختم ہونے تک اس نے چھ وکٹ کے نقصان پر 172 رنز بنائے ۔کپتان وراٹ کوہلی نے یک طرفہ انداز میں مورچہ سنبھالکر کھیلتے ہوئے 98 گیندوں پر چھ چوکوں کی مدد سے ناٹ آوٹ 49 رن بنائے اور میچ ڈرا کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔ دوسرے اینڈ پر وکٹ گرنے کے باوجود وراٹ نے اپنا صبر برقرار رکھا اور اپنی ٹیم کے لئے کپتانی کی ذمہ داری بھری میچ بچانے والی اننگز کھیلی۔وراٹ نے آف اسپنر روی چندرن اشون (32) کے ساتھ پانچویں وکٹ کے لئے 47 رن کی قیمتی شراکت کی۔اس شراکت نے ہی ہندستان کو چار وکٹ پر 71 رنز کی نازک صورت حال سے نکالا ۔ اوپنر گوتم گمبھیر صفر، چتیشور پجارا 18، مرلی وجے 31، اجنکیا رہانے ایک، اشون 32 اور وکٹ کیپر ردھمان ساہا نو رنز بنا کر آ¶ٹ ہوئے ۔رویندر جڈیجہ 32 رنز پر ناٹ آ¶ٹ رہے ۔مقرر اوور ختم ہو جانے کے بعد کھیل کا مقررہ وقت بچا رہ گیا تھا اور اس کے لئے باقی چار اوور کرائے گئے ۔لیکن وراٹ اور جڈیجہ نے اس وقت کو محفوظ نکال لیا۔جڈیجہ نے جارحانہ تیور دکھاتے ہوئے انگلش اسپنرز کو حاوی نہیں ہونے دیا۔ساہا کا وکٹ 132 کے اسکور پر گرنے کے بعد جڈیجہ نے میدان پر اترنے کے ساتھ ہی کچھ بہترین چوکے لگائے ۔خاص طور پر ہندستانی بلے بازوں کے لئے سر درد بنے لیگ اسپنر عادل راشد کے ایک اوور میں جڈیجہ نے دو چوکے لگائے ۔انہوں نے راشد کے اگلے اوور میں بھی ایک چوکا لگایا۔ میچ آگے کھسکنے سے وراٹ کو بھی اپنی نصف سنچری مکمل کرنے کا موقع مل گیا تھا لیکن وہ نصف سنچری سے ایک رن دور رہ گئے ۔وراٹ نے راشد پر لیگ سائیڈ میں چوکا لگایا اور پھر آخری گیند پر دو رن لے کر 48 پر پہنچ گئے ۔وراٹ کے پاس میچ کے آخری اوور میں اسٹرائیک تھی اور نصف سنچری مکمل کرنے کا موقع بھی تھا۔انہوں نے راشد کی تیسری گیند پر ایک رن لیا اور 49 تک پہنچے ۔اس کے بعد دونوں کپتانوں نے ڈرا کے لئے اتفاق کیا ۔ہندستان کے لئے ہدف مشکل تھا اور اسے صرف میچ بچانے کے لئے کھیلنا تھا۔اوپنر گمبھیر کھاتہ کھولے بغیر کرس ووکس کی گیند پر آ¶ٹ ہوئے ۔پہلی اننگز کے سنچری میکر پجارا نے 36 گیندوں پر 18 رنز بنائے ۔انہیں راشد نے ایل بی ڈبلیو کیا۔پجارا نے اس فیصلے پر ڈ¸ آرایس کا سہارا نہیں لیا ورنہ وہ بچ سکتے تھے ۔وجے 71 گیندوں میں چھ چوکوں کی مدد سے 31 رنز بنانے کے بعد راشد کا دوسرا شکار بنے ۔ رہانے کو آف اسپنر معین علی نے بولڈ کیا۔رہانے ایک رن ہی بنا پائے ۔وراٹ اور اشون نے ہندوستانی اننگز کو سنبھالا۔دونوں ٹیم کے اسکور کو 118 تک لے گئے ۔پہلی اننگز میں شاندار 70 رنز بنانے والے اشون نے دوسری اننگز میں 53 گیندوں میں چھ چوکوں کی مدد سے 32 رنز بنائے ۔اشون کو لیفٹ آرم اسپنر ظفر انصاری نے جو روٹ کے ہاتھوں کیچ کرایا۔ساہا کو راشد نے اپنی ہی گیند پر کیچ کر لیا۔اس کے بعد وراٹ کا ساتھ دینے اترے جڈیجہ نے 33 گیندوں میں چھ چوکوں کے سہارے ناٹ آ¶ٹ 32 رنز بنائے اور دونوں بلے بازوں نے میچ کو ڈرا کرا دیا۔انگلینڈ نے کپتان ایلیسٹیر کک (130) کی 30 ویں سنچری اور پہلا ٹیسٹ کھیل رہے 19 سالہ حسیب حمید کی 82 رنز کی شاندار اننگز کی بدولت اپنی دوسری اننگز تین وکٹ پر 260 رنز پر ڈکلیئر کرکے ہندستان کے سامنے 49 اوور میں جیت کے لئے 310 رنز کا ہدف رکھا۔انگلینڈ نے صبح بغیر کوئی وکٹ کھوئے 114 رنز سے آگے کھیلنا شروع کیا تھا۔کک 46 اور حمید 62 رنز پر ناٹ آ¶ٹ تھے ۔حمید کو 82 رن پر لیگ اسپنر امت مشرا نے اپنی ہی گیند پر کیچ کیا۔ جو روٹ (4) کو بھی مشرا نے ہی آ¶ٹ کیا۔کپتان کک نے اپنی 30 ویں سنچری مکمل کی اور اس کے ساتھ ہی ٹیسٹ تاریخ کے عظیم بلے باز آسٹریلیا کے سر ڈان بریڈمین کے 29 سنچریوں سے آگے نکل گئے ۔کک کا وکٹ اشون نے لیا اور بین اسٹوکس 29 رنز پر ناٹ آ¶ٹ رہے ۔انگلینڈ نے اگر اپنی دوسری اننگز کچھ پہلے ڈکلئیر کی ہوتی تو اس کے لئے جیت کا امکان زیادہ بن جاتا۔ آخر میں اس کے گیند بازوں کے پاس زیادہ اوور نہیں بچے ۔راجکوٹ کا ٹسٹ ٹیم انڈیا نے بے شک ڈرا کرا لیا لیکن انگلینڈ کی ٹیم نے اس میچ میں ایک طرح سے نفسیاتی کامیابی حاصل کی۔انگلینڈ کی ٹیم بنگلہ دیش میں اپنا آخری ٹیسٹ ہار کر اور سیریز 1۔1 سے ڈرا کھیل کر ہندستان آئی تھی لیکن اس میچ میں اس نے بلے اور گیند سے اپنی بہترین کارکردگی کی بدولت سیریز کے اگلے میچوں کے لئے اپنا حوصلہ بلند کر لیا۔دوسری طرف دنیا کی نمبر ایک ٹیم کو دیکھنا ہوگا کہ جس پچ پر انگلینڈ کے اسپنروں نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا، اس پچ پر اس کے گیند بازوں کو سانپ کیوں سونگھ گیا۔بلے بازی میں بھی ہندستانی بلے باز انگلینڈ کے مقابلے پیچھے رہے ۔اوپننگ ایک بار پھر ہندوستان کے لئے بڑا مسئلہ بنی ۔ دوسری اننگز میں بلے بازوں نے مایوس کیا اور چتیشور پجارا کو ڈ¸ آرایس کی مدد نہ لینا بھی یہ سوال کھڑے کر گیا کہ ہندستانی ابھی تک ڈ¸ آرایس کا صحیح استعمال کرنا سیکھ نہیں پائے ہیں۔