جڈیجہ کے بعد راہل نے دکھایا دم

رانچی، 17 مارچ (یواین آئی ) لیفٹ آرم اسپنر رویندر جڈیجہ نے بہترین گیندبازی کرتے ہوئے 124 رن پر پانچ وکٹ حاصل کرکے آسٹریلیا کو تیسرے ٹیسٹ کے دوسرے دن جمعہ کو پہلی اننگز میں 451 رن پر سمیٹنے میں اہم کردار ادا کیا اور پھر ہندوستان نے مضبوط شروعات کرتے ہوئے دن کا کھیل ختم ہونے تک ایک وکٹ کے نقصان پر 120 رن بنا لئے ۔ہندوستان اب آسٹریلیا کے 451 رن کے اسکور سے 331 رن پیچھے ہے جبکہ اس کے نو وکٹ محفوظ ہیں۔ ہندوستان کا واحد وکٹ لوکیش راہل کے طور پر گرا جو 102 گیندوں پر نو چوکوں کی مدد سے 67 رن بنا کر آؤٹ ہوئے ۔ راہل کی سیریز میں یہ چوتھی نصف سنچری تھی۔ راہل اور چوٹ سے نجات حاصل کرکے اس میچ میں واپسی کرنے والے مرلی وجے نے پہلے وکٹ کے لئے 31.2 اوور میں 91 رن کی شاندار افتتاحی شراکت کی۔ مشیل اسٹارک کی جگہ اس میچ میں آسٹریلیائی ٹیم میں شامل کئے گئے پیٹ کمنز نے راہل کو وکٹ کیپر میتھیو ویڈ کے ہاتھوں کیچ کرایا۔ اپنا 50 واں میچ کھیل رہے وجے پہلے دن کے کھیل کے اختتام کے وقت 112 گیندوں میں چھ چوکوں کی مدد سے 42 رن اور چتیشور پجارا 26 گیندوں میں ایک چوکے کی مدد سے 10 رن بنا کر کریز پر موجود ہیں۔ دونوں نے دوسرے وکٹ کے لئے اب تک 29 رن کی شراکت کی ۔تیسرے ٹیسٹ کے دوسرے دن کا کھیل چار کھلاڑیوں کے نام رہا جن میں سے ایک تو میدان میں ہی نہیں تھے ۔ آسٹریلیائی کپتان اسٹیون سمتھ نے ناٹ آؤٹ 178 رن کی بہترین اننگز کھیلی لیکن دوسرے سرے پر جوڑی دار نہ ملنے کی وجہ سے وہ ڈبل سنچری بنانے سے محروم ہوگئے ۔ آل راؤنڈر گلین میکسویل (104) نے اپنے کیریئر کی پہلی سنچری بنا ئی۔لیفٹ آرم اسپنر جڈیجہ نے 49.3 اوور کی میراتھن گیندبازی میں 124 رن پر پانچ وکٹ حاصل کئے ۔ جس طرح پونے اور بنگلور کی پچ سے اسپنروں کو مدد ملی تھی ویسی مدد جے ایس سی اے کی پچ سے اسپنروں کو نہیں ملی۔اس کے باوجود جڈیجہ نے اپنے کیریئر میں آٹھویں بار ایک اننگز میں پانچ وکٹ حاصل کر لیے ۔کندھے کی چوٹ کی وجہ سے کل میدان سے باہر ہوئے ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی آج بھی آسٹریلیائی اننگز میں فیلڈنگ کرنے نہیں اترے ۔ وراٹ کے سلسلے میں یہ بحث مسلسل ہوتی رہی کہ وہ اب کس نمبر پر بلے بازی کرنے آئیں گے ۔ وراٹ تاہم ڈریسنگ روم میں کئی بار بلا لے کر اس سے کھیلنے کی مشق کرتے رہے ۔ ہندوستان کی پہلی اننگز میں ایک ہی وکٹ گرا جس سے وراٹ کے میدان میں اترنے کی ضرورت پیش نہیں آئی۔ کپتان اسٹیون اسمتھ (ناٹ آوٹ 178) کی شاندار اننگز سے پہلی اننگز میں 137.3 اوور میں 451 رن بنائے ۔ آسٹریلیا نے صبح چار وکٹ پر 299 رن سے آگے کھیلنا شروع کیا۔ اسمتھ 117 اور میکسویل 82 رن پر ناٹ آوٹ تھے ۔ اسمتھ نے 361 گیندوں کی اننگز میں 17 چوکے لگائے اور گلین میکسویل (104) کے ساتھ آسٹریلیائی ٹیم کی جانب سے پانچویں وکٹ کے لئے ہندوستان کے خلاف 191 رن کی ریکارڈ شراکت بھی کھیلی۔کپتان اسمتھ نے میچ کے پہلے ہی دن اپنے 5000 ٹیسٹ رنز بھی مکمل کر لئے تھے جبکہ وہ ہندوستانی کی سر زمین پر میزبان ٹیم کے خلاف 150 سے زیادہ اسکور بنانے والے پہلے آسٹریلیائی کپتان بھی بن گئے ہیں۔ ان سے پہلے یہ ریکارڈ سابق کپتان مائیکل کلارک کے نام تھا جنہوں نے 13 ۔2012 میں 130 رن کی اننگز کھیلی تھی۔ وہ ہندوستان میں بہترین اننگز کھیلنے والے بطور مہمان ٹیم کے کپتان پانچویں کھلاڑی بھی بن گئے ہیں۔ اس فہرست میں سب سے آگے ویسٹ انڈیز کے کلایو لائڈ (ناٹ آوٹ 242) ہیں۔آسٹریلیائی ٹیم نے لنچ تک سات وکٹ کے نقصان پر 401رن بنائے تھے اور اس وقت اسمتھ 153 اور اسٹیو او کیفے ایک رن بنا کر کریز پر موجودتھے ۔ لنچ کے بعد دونوں بلے بازوں نے آٹھویں وکٹ کے لیے 51 رنز کی اہم شراکت کی۔ لیکن دوسرے سرے پر وکٹ گرتے رہے اور مہمان ٹیم نے اپنے آخری تین وکٹ محض پانچ رن کے فرق پر گنوا دیے ۔ کیفے 25 رن، ناتھن لیون ایک رن اور جوش ہیزل وڈ صفر پر آؤٹ ہوئے ۔تیز گیند باز امیش یادو نے کیفے کو مرلی وجے کے ہاتھوں کیچ کراکر آسٹریلیا کا آٹھواں وکٹ 446 کے اسکور پر حاصل کیا۔کیفے نے 71 گیندوں کی اننگز میں پانچ چوکے لگائے ۔ اس کے بعد لیون کو جڈیجہ نے چھ گیندیں ہی کھیلنے دیں اور نواں وکٹ نکالا۔ہیزل وڈکھاتہ بھی نہیں کھول پائے اور جڈیجہ اور لوکیش راہل نے انہیں رن آوٹ کرکے مہمان ٹیم کی اننگز کو سمیٹ دیا۔دنیا کے نمبر ایک بلے باز اسمتھ نے اننگز میں سب سے زیادہ اسکور بنایا اور سیریز میں اپنا دوسرا اور ٹیسٹ کی 19 ویں سنچری مکمل کی۔ وہ اننگز میں ناٹ آؤٹ لوٹے اور پانچ بلے بازوں کے ساتھ شراکت داری نبھائی۔ انہوں نے میٹ رینشا کے ساتھ دوسرے وکٹ کے لئے 30 رن، چوتھے وکٹ کے لئے پیٹر ھینڈسکوب کے ساتھ 51 رن، پانچویں وکٹ کے لیے میکسویل کے ساتھ ریکارڈ 191 رن، میتھیو ویڈ کے ساتھ چھٹے وکٹ کے لئے 64 رن اور کیفے کے ساتھ آٹھویں وکٹ کیلئے 51رن کی شراکت کی۔ہندوستانی گیند بازوں میں جڈیجہ نے 49.3 اوور میں 124 رن دے کر سب سے زیادہ پانچ وکٹ نکالے ۔ تیز گیند باز امیش یادو نے 106رن پر تین اور روی چندرن اشون نے 114 رن پر ایک وکٹ حاصل کیا۔اس سے پہلے صبح آسٹریلیا نے اپنی اننگز کو کل کے چار وکٹ پر 299 رن سے آگے بڑھایا۔ اس وقت اسمتھ 117 رن اور میکسویل 82 رن بنا کر کریز پر موجود تھے ۔ صبح میکسویل نے اپنی کیریئر کی پہلی ٹیسٹ سنچر ی مکمل کرنے کے ساتھ ا سمتھ کے ساتھ پانچویں وکٹ کے لیے یہاں جے ایس سی اے اسٹیڈیم پر 191 رن کی ریکارڈ شراکت کی۔اسمتھ اور میکسویل کے درمیان ہندوستان کے خلاف ہندوستانی سر زمین پر اس وکٹ کے لیے یہ اوورل چوتھی سب سے بڑی شراکت ہے جبکہ آسٹر یلیا کی جانب سے اس وکٹ کی سب سے بڑی شراکت بھی ہے ۔اس سے پہلے آسٹریلیا کی جانب سے سال 2013 کے دورے میں مائیکل کلارک اور میتھیو ویڈ نے پانچویں وکٹ کے لیے 145 رن کی بڑی شراکت کی تھی۔ تاہم 10اوور کے کھیل کے بعد جڈیجہ نے میکسویل کو وکٹ کیپر ردھمان ساہا کے ہاتھوں کیچ کراکر دن کی پہلی بڑی کامیابی دلا ئی اور اس ریکارڈ شراکت کو بھی توڑا ۔ میکسویلنے اپنی 185 گیندوں کی اننگز میں نو چوکے اور دو چھکے لگا کر 104رنز بنائے ۔اس کے بعد ساتویں نمبر پر وکٹ کیپر ویڈ نے 50 گیندوں میں چھ چوکے لگا کر 37رن بنائے ۔ ویڈ کو 116 ویں اوور کی چوتھی گیند پر جڈیجہ نے ساہا کے ہاتھوں کیچ کراکر مہمان ٹیم کا چھٹا وکٹ حاصل کیا ۔ جڈیجہ نے اس کے بعد صرف دو گیندوں کے فرق پر ہی کمنس کو بولڈ کرکے اننگز میں اپنا چوتھا وکٹ بھی حاصل کر لیا اور 395 کے اسکور پر آسٹریلیا کے سات وکٹ لیے ۔لنچ تک آسٹریلیا نے سات وکٹ کے نقصان پر 401رنز بنائے جبکہ اپنے باقی تین وکٹ اس نے پانچ رن کے فرق پر ہی گنوا دیے ۔ جڈیجہ نے لیون کو آؤٹ کرنے کے ساتھ اننگز میں اپنا پانچواں وکٹ لیا۔ یہ ہندوستانی لیفٹ آرم اسپنر کیلئے آٹھواں موقع ہے جب انہوں نے ٹیسٹ کی ایک اننگز میں پانچ وکٹ لئے ہیں۔نمبر ون ٹیسٹ گیندباز جڈیجا نے ڈیوڈ وارنر، میکسویل، ویڈ، کمنز طرف لیون کو آؤٹ کیا۔ جڈیجہ نے 49.3 اوور میں 124 رن دے کر سب سے زیادہ پانچ وکٹ لئے ۔ تیز گیند باز امیش یادو نے 106 رن پر تین اور روی چندرن اشون نے 114 رن پر ایک وکٹ حاصل کیا۔