سچائی اور عدم تشدد کے اصول کو طرزعمل میں اتارنا ضروری : گورنر

پٹنہ، 18 اپریل (طارق حسن)۔گاندھی جی کے سچائی اور عدم تشدد کے اصول کی پہلی حقیقی تجربہ گاہ بننے کا موقع بہار کی چمپارن کی سرزمین کو حاصل ہے۔ سچائی اور عدم تشدد کے استعمال کو آج طرز عمل میں اتارنے کی ضرورت ہے۔ نسل، مذہبی نابرابری، علاقائیت وغیرہ سے اوپر اٹھ کر قومی مفاد کو اول ماننا ہی چمپارن ستیہ گرہ کے صدی انعقاد کی صحیح معنویت ہوگی۔ مذکورہ خیالات کا اظہار گورنر رام ناتھ کووند نے بہار ودیاپیٹھ آڈیٹوریم میں چمپارن ستیہ گرہ صدی سال کے سلسلے میں منعقد تقریب کو مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے گورنر مسٹر کووند نے کہا کہ طرز عمل اور اصول میں یکسانیت نہایت ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ گاندھی جی کے خیالات سے نئی نسل کو آگاہ کرتے ہوئے اسے ملک کی تعمیر کے تئیں ترغیب دینا بہت ضروری ہے۔ گورنر نے گاندھی جی کے ٹرسٹی شپ کے اصول کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سب کو اپنے استعمال بھر کی املاک کے تئیں ہی فکر مند ہونا چاہئے۔سماجی بہبود انسانی زندگی کا وسیع مقصد ہونا چاہئے۔ گورنر نے کہا کہ ستیہ گرہ کااستعمال وسیع مفاد عامہ میں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پورے بہار اور خاص کر چمپارن کی سرزمین کا ہندوستانی آزادی تحریک میں ناقابل فراموش کردار رہا ہے۔ گورنر نے بہار ودیاپیٹھ کی ترقی کے لئے کی گئی گزارش کی روشنی میں ضروری پہل کیلئے وزیر اعلیٰ سے بات چیت کرنے کی بات کہی۔اس موقع پر گورنر نے بھیرولال داس کی کتاب ’’چمپارن میں گاندھی کی سرجن یاترا‘‘ کا اجرابھی کیا۔