مایاوتی کی مشکلیں بڑھ سکتی ہیں ، چینی ملوں کو فروخت کرنے کی جانچ ہوگی

لکھنؤ ، 8اپریل (یو این آئی) اتر پردیش کی حکومت نے مایاوتی کے دور حکومت میں 21 چینی ملوں کو فروخت میں ہونے والے تقریبا 1100 کروڑ روپے کے مبینہ گھپلے کی جانچ کے احکامات دیتے ہوئے کہا ہے کہ ضرورت پڑنے پر اس معاملے کی جانچ مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) کے سپرد کی جا سکتی ہے ۔وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے یہ حکم کل آدھی رات کے بعد یہاں گننا ترقی اور چینی صنعت کے محکمہ پرزنٹیشن کے وقت دیئے ۔ سرکاری ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ کہ وزیر اعلی نے گنا کسانوں کو پیرائی کے دوران 17۔ 2016 کے بقایا گنا قیمت ادا کسانوں کو آئندہ 23 اپریل تک کرانے کے ساتھ ہی سال11۔ 2010 میں 21 چینی ملوں کو فروخت میں ہونے والے تقریباً 1100 کروڑ روپے کے مبینہ گھپلے کی جانچ کرانے کے بھی ہدایت دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کہا کہ ضرورت پڑنے پر اس معاملے کی جانچ سی بی آئی سے بھی کرائی جا سکتی ہے ۔ کسی بھی شخص کو سرکاری املاک کو سستے داموں فروخت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ عوام کی ملکیت ہے ، جس کا غلط استعمال قطعی نہیں ہونے دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بقایا گنا قیمت ادا نہ کرنے والی شوگر مل مالکان کے خلاف مقدمہ درج کراکر سخت سے سخت کارروائی کو یقینی بنائی جائے ۔ وزیر اعلی نے کہا کہ گنا کسانوں کا مفاد ریاستی حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔گنا کے وزیر بقایہ جات کی ادائیگی مقررہ مدت میں کرنے کے لئے متعلقہ مل مالکان کے اجلاس بلائیں۔ انہوں نے بند کوآپریٹو چینی ملوں کو آئندہ مالی سال19۔ 2018 میں چالو کرنے کے لئے ضروری انتظام اوربروقت کاررواءي یقینی بنانے کے بھی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ گنا کمیٹی سطح پر ہر ماہ میں ایک بار گنا کسان دن منعقد کرکے گنا کسانوں کی شکایات کو دور کرنے کو ترجیح بنا یاجائے ۔ گنا کسانوں کی شکایات ختم کرنے کے لئے ایک ٹول فری نمبر بھی گناترقی کے محکمہ کی طرف سے جاری کیا جائے گا۔مسٹر آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ریاست کے چالو 116 چینی ملوں کی طرف سے سالانہ 116 گاؤں یعنی آئندہ 5 برسوں میں 580 دیہات کو دائرہ میں لاکر ماڈل گاؤں کے طور پر تیار کرائیں۔ تمام چینی مل یارڈو میں گنا کسانوں کو پینے کے صاف پانی اور بیٹھنے کے لئے شیڈ کی تعمیر بھی کرائی جائے ۔ انہوں نے گنا کسانوں کی دیرینہ مطالبہ کے پیش نظر دیہی علاقوں میں کھڑنجا تعمیر شروع کرنے کے بھی ہدایت دی۔