ڈاکٹر بنا درندہ ، مریضہ کو یر غمال بناکر کی اجتماعی عصمت دری

Taasir Urdu News | Uploaded on 10-sep-2017

سیتا مڑھی ، 10 ستمبر ( نمائندہ ) اگر آپ مریض ہوگئے ہیں ، سنگین حالات سے متاثر ہیں تو سب سے محفوظ جگہ ڈاکٹر کے یہاں ہی ہوتی ہے۔ یہاں آپ امید اور بھروسے کے ساتھ پہنچتے ہیں۔علاج کے بعد صحت مند ہوکر لوٹ آتے ہیں ۔ شاید اسی لئے کچھ لوگ ڈاکٹر وں کو زمین کا بھگوان کہتے ہیں۔ لیکن کچھ ایسے بھی ناپاک ارادے والے ڈاکٹر ہوتے ہیں جو مریضوں کافائدہ اٹھانے سے پیچھے نہیں ہٹتے اور گھنونے کام کر ڈاکٹری کے پیشے کو بدنام کر دیتے ہیں۔ ایسا ہی ایک معاملہ بہار کے سیتامڑھی میں ہوا ہے۔ جہاں ایک ڈاکٹر نے ہوس کا گندہ کھیل کھیلا ہے۔ معاملہ سیتا مڑھی کے ایک نرسنگ ہوم میں ایک دوشیزہ کو یرغمال بناکر بلیک میلنگ اور 20 دنوں تک اجتماعی عصمت دری کرنے کا ہے۔ کسی طرح چھٹ کر بھاگی دوشیزہ نے اس کا خلاصہ کیا ہے۔ پولس نے ملزم ڈاکٹر سمیت چار لوگوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ اطلاع کے مطابق موتیہاری کی رہنے والی ایک دوشیزہ علاج کے سلسلے میں سیتا مڑھی کے ایک نرسنگ پہنچی وہاں اسے قید کرلیاگیا ۔ ڈاکٹروں و دیگر نے اس کے ہاتھ پیر باندھ کر اجتماعی آبر و ریزی کر اس کا ویڈیو بنالیا۔ پھر اسے قید کرلیا۔ نرسنگ ہوم میں اسے ہاتھ پیر باندھ کرکے رکھا جاتا تھا اور ریپ کا ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکی دی جاتی تھی ۔اس سے 20 دنوں تک اسی حالت میں رکھ کر اجتماعی عصمت دری کی جاتی رہی ۔ ایک دن کسی طرح موقع پاکر بھاگنے میں کامیاب رہی ۔ متاثرہ دوشیزہ بھاگ کر نزدیک کے پوپری تھانہ پہنچی جہاں اس نے آپ بیتی سنائی ۔ اس کے بعد پولس نے ایف آئی آر درج کرکے ملزم ڈاکٹر سمیت چار کو گرفتار کرلیا ہے۔ پوپری تھانہ صدر کے مطابق گرفتار لوگوں نے اپنا جرم قبول کرلیا ہے۔