جنوبی افریقہ نے دوسرا ٹسٹ جیت کر سیریز اپنے نام کی

سنچورین، 17 جنوری (یو این آئی) بہترین فارم اور خود اعتمادی کے ساتھ، جنوبی افریقہ پہنچی کپتان وراٹ کوہلی کی نمبر ون ہندوستانی ٹیم کا جنوبی افریقی سرزمین پر 25 برس بعد سیریز جیتنے کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا اور بدھ کے روز کرو یا مرو کے دوسرے کرکٹ ٹسٹ میں 135 رنوں سے شکست کا سامنا کرنے کے ساتھ وہ سیریز بھی گنوا بیٹھی۔ ہندوستانی ٹیم کیپ ٹا¶ن میں پہلا میچ ہارکر تین ٹسٹوں کی سیریز میں 0۔1 سے پچھڑ چکی تھی لیکن دلچسپ دوسرے ٹسٹ میں ٹیم 287 رن کے ہدف کا تعاقب نہیں کرسکی اور جنوبی افریقہ کی اچھال والی پچوں پر گھومتی گیندوں کے سامنے پوری ٹیم 50.2 اووروں میں 151 رن پر ڈھیر ہوگئی۔ اسی کے ساتھ میزبان ٹیم نے 2۔0 سے برتری قائم کرلی۔ ہدف کا تعاقب کرنے اتری ہندوستانی ٹیم کے لئے مڈل آرڈر کے بلے باز روہت شرما 47 رن کی اننگز کھیل کر سب سے کامیاب رہے جبکہ پہلی اننگز میں 153 رن کی بہترین سنچری والی اننگز کھیلنے والے وراٹ دوسری اننگز میں پانچ رن پر ہی آ¶ٹ ہوگئے ۔ لُنگی اینگدی نے جسپریت بمراہ کو ویرنون فیلنڈر کے ہاتھوں کیچ کراکر ہندوستان کا آخری وکٹ لیا۔ وہ دوسری اننگز میں 39 رن پر سب سے زیادہ چھ وکٹ لیکر جنوبی افریقہ کے سب سے کامیاب گیند باز رہے ۔ گھریلو میدان پر لگاتار 9 سیریز جیتنے کے آسٹریلیائی کرکٹ ٹیم کے عالمی ریکارڈ کو توڑنے والی کپتان وراٹ کی قیادت والی ٹیم انڈیا سے جنوبی افریقہ میں لگاتار 10 ویں ٹسٹ سیریز جیت کر تاریخ رقم کرنے کی امید تھی۔ہندوستان نے جنوبی افریقہ میں 25 برسوں کے دوران کوئی ٹسٹ سیریز نہیں جیتی ہے ۔ لیکن نوجوان اور بہترین کھلاڑیوں والی ٹیم اپنے گھریلو میدان کی فارم کو غیر ملکی سرزمین پر دہرانے میں کامیاب نہ ہوسکی۔ ہندوستان نے میچ کے چوتھے دن ہی 35 رن پر اپنے تین اہم وکٹ گنوا دیئے تھے ۔ تب سے اس کی پوزیشن قابو سے باہر لگ رہی تھی۔ صبح جب اس نے اپنی اننگز کو آگے بڑھایا تو کل کے ناٹ آ¶ٹ بلے باز چتیشور پجارا 11 رن اور پارتھیو پٹیل پانچ رن بناکر کریز پر تھے ۔ لیکن دونوں بلے باز بڑی شراکت داری تک نہیں پہنچ پائے اور صرف 23 رنوں کا ہی اضافہ کرکے پجارا رن آ¶ٹ ہوگئے ۔ پجارا کو اینگدی کی گیند پر اے بی ڈی ویلئرس نے وکٹ کے پیچھے کھڑے کوینٹن ڈی کاک کو جلدی سے گیند دیکر اسٹمپ اڑوا دیا اور میچ میں دوسری بار وہ اینگدی کی وجہ سے رن آ¶ٹ ہوگئے ۔ انہوں نے 47 گیندوں کی اننگز میں دو چوکے لگاکر 19 رن بنائے اور دن کے پہلے بلے باز کے طور پر آ¶ٹ ہوئے ۔ دوسرے سرے پر کھڑے پارتھیو پٹیل نے 49 گیندوں میں دو چوکے لگاکر 19 رن بنائے اور انہیں کیگسو ربادا نے مورن مارکل کے ہاتھوں کیچ کراکے 65 رن پر ہندوستان کے پانچ وکٹ گرا دیئے ۔ جنوبی افریقی گیند بازوں کے سامنے ہندوستانی ٹیم کے بلے باز دیر تک کھڑے رہنے کی ہمت نہیں دکھا سکے اور اس نے اپنے سات وکٹ 102 رنوں کا اضافہ کرکے گنوائے ۔ نچلے آرڈر پر کارآمد ثابت ہونے والے اسٹار آل را¶نڈر ہاردک پانڈیا اور روی چندرن اشون بھی اینگدی کے حملے سے بچ نہیں سکے اور ڈی کاک نے انہیں چھٹے اور ساتویں بلے باز کے طور پر وکٹ کے پیچھے کیچ کراکے پویلین بھیج دیا۔ پانڈیا نے 12 گیندوں میں چھ رن اور اشون نے چھ گیندوں میں تین رن بنائے ۔ حالانکہ ایک سرے پر روہت نے جم کر رن بنانے کی آخری کوشش کی اور 74 گیندوں میں چھ چوکے اور ایک چھکا لگاکر 47 رن کی اننگز کھیلی اور بلے سے سب سے کامیاب بھی رہے ۔ انہوں نے دوسرے سرے پر محمد شمی کے ساتھ آٹھویں وکٹ کے لئے 54 رن کی نصف سنچری والی شراکت داری کی۔ شمی نے 24 گیندوں کی اننگز میں پانچ چوکے لگاکر 28 رن بنائے ۔تیز گیند باز ربادا نے روہت کو ڈی ویلئرس کے ہاتھوں کیچ کراکے اس شراکت داری پر بریک لگایا اور آٹھواں وکٹ 141 کے اسکور پر نکال دیا۔ شمی کو آخری وقت میں ایک نئی زندگی بھی ملی جب ہاشم آملہ نے ان کا کیچ چھوڑدیا لیکن وہ دیر تک صبر برقرار نہیں رکھ سکے اور جلد ہی نویں بلے باز کی صورت میں آ¶ٹ ہوئے ۔ اینگدی نے شمی کو مارکل کے ہاتھوں کیچ کرایا جبکہ بمراہ کو فلینڈر کے ہاتھوں کیچ کراکر ہندوستانی اننگز سمیٹ دی۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے 21 سالہ مڈل آرڈر کے تیز گیند باز اینگدی نے اپنے پہلے ٹسٹ کو یادگار بناتے ہوئے 12.2 اوور میں 3.16 کے اکونومی ریٹ سے 39 رن پر سب سے زیادہ چھ وکٹ لئے ۔ ربادا کو 14 اوور میں 47 رن پر تین وکٹ ملے ۔ اینگدی کو ان کے پہلے ہی ٹسٹ میں اس میچ فاتح کارکردگی کے لئے مین آف دی میچ منتخب کیا گیا۔ دنیا کی نمبر ایک ٹیم کے خلاف نمبر دو جنوبی افریقہ کی ٹیم نے اس میدان پر اپنے گزشتہ بہترین ریکارڈ کو بھی قائم رکھا۔ یہاں گھریلو ٹیم نے اب تک پچھلے 22 ٹسٹوں میں 17 ٹسٹ جیتے ہیں، تین ڈرا کھیلے ہیں اور صرف دو ہی گنوائے ہیں۔ سنچورین ٹسٹ میں جنوبی افریقہ نے اپنی پہلی اننگز میں 335 رن بنائے تھے جس کے جواب میں کپتان ورٹ کوہلی کے 153 رن کی سنچری والی اننگز کے باوجود ہندوستان پہلی اننگز میں 307 رن پر آل آ¶ٹ ہوگئی۔ جنوبی افریقہ نے اس کے بعد دوسری اننگز میں 258 رن بنائے اور پہلی اننگز کی برتری کی بنیاد پر 286 رن کی مجموعی برتری قائم کی تھی اور بالآخر میچ کے آخری دن لنچ سے پہلے جیت اپنے نام کرلی۔ ہندوستانی ٹیم جنوبی افریقہ کے بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کے بعد سے وہاں سال93۔ 1992 میں دورہ کرنے والی پہلی ٹیم تھی اور تب اس نے چار میچوں کی سیریز 0۔1 سے گنوائی تھی۔ اس کے بعد سے ہندوستان پھر کبھی اس کی زمین پر ٹسٹ سیریز نہیں جیت سکا ہے ۔ ہندوستان نے سال 97۔1996 میں تین میچوں کی سیریز 0۔2 سے ، سال 02۔2001 میں دو میچوں کی سیریز 0۔1 سے ، 07۔2006 میں تین میچوں کی سیریز میں 1۔2 سے ہاری۔ ہندوستان نے سال 11۔2010 میں تین میچوں کی سیریز 1۔1 سے ڈرا کھیلی تھی جبکہ سال 14۔2013 میں جنوبی افریقہ کے اپنے آخری دورے میں ہندوستانی ٹیم دو میچوں کی سیریز میں 0۔1 سے ہاری تھی۔ سنچورین کے میدان پر جنوبی افریقی ٹیم کا ہمیشہ سے بہترین ریکارڈ رہا ہے جسے گھریلو ٹیم نے دوسرے ٹسٹ میں قائم رکھا۔ ہندوستان نے اس میدان پر صرف ایک ٹسٹ سال 2010 تک کھیلا تھا اور اب اسے یہاں مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی میں اننگز اور 25 رن سے ہار کا سامنا کرنا پڑا تھا۔