عالمی کتاب میلہ میں ماحولیات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے موضوع پر مذاکرے کا انعقاد

نئی دہلی۔09جنوری(پریس ریلیز) ہم انسان خود کو اشرف المخلوقات سمجھتے ہیں لیکن ہمیں یہ معلوم ہونا چاہئے کہ بہت سار ے پودے، کیڑے مکوڑے اور مخلوقات انسا نی وجود کی بقا میں مدد کر رہے ہیں۔اگر یہ سب ختم ہوجائیں گے تو کرہ ارض پر انسانی وجود خطرے میں پڑ جائے گا۔انسانیت کی بقا کے لیے درختوں کا ہونا ضروری ہے۔ انسا ن آج اپنی لالچ کی وجہ سے ماحولیات کو خرا ب کرتا جارہا ہے۔ماحولیات کو بچانے کے لیے ہر انسان کو اپنی اپنی سطح پر کوشش کرنی ہو گی۔یہ باتیں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پر و فیسر ایچ ایس اے یحییٰ نے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ذریعہ عالمی کتاب میلے میں ”ماحول اور آب و ہوا کی تبدیلی“ کے موضوع پرمنعقدہ ایک مذاکرے میں کیا ۔انھوں نے مزید کہا کہ اگر ہمیں خود کو باقی رکھنا ہے تو ماحول کی حفاظت کرنی ہوگی ۔ان سے قبل اورنگ آباد مہاراشٹر سے تشر یف لا ئے ڈاکٹر رفیع الدین ناصر نے افتتا حی تقر یر کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ عہد میں سا ئنس اور ٹکنالوجی نے کافی ترقی کی ہے لیکن اس سے ہمارا ماحول کافی متاثر ہوا ہے اور آبو ہوا میں تبدیلی ہوگئی ہے۔جس کا خمیازہ ہمیں گلوبل وارمنگ کی شکل میں بھگتنا پڑ رہا ہے ۔ ہم سب کو ماحول کی حفاظت کے لیے سنجیدگی سے کوشش کرنی کرنی ہوگی۔ سا ئنس کے معروف ادیب محمد خلیل نے صدا ر تی کلمات ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج ماحو لیا ت میں تبدیلی کی بڑی وجہ ہم انسان خود ہے ۔ ہم اپنے گھر کی صاف صفائی پر توجہ دیتے ہیں لیکن پڑوسی کا گھر گندہ کردیتے ہیں۔ اپنے گھر کا کچرہ سڑک پر پھینک دیتے ہیں ۔ ہمیں چاہئے کہ ہم ماحول کے تئیں خود بھی بیدار ہوں اور سماج میں بھی بیداری پیدا کر یں۔ اس مذاکرے میں استقبالیہ تقریر قومی اردو کونسل کی اسسٹنٹ ڈائرکٹر محترمہ شمع کوثر یزدانی نے کی ۔ انھوں نے مہمانوں کا تعا ر ف بھی پیش کیا۔ قومی اردو کونسل کے پرنسپل پبلی کیشن آفیسر ڈاکٹر شمس اقبال نے رسم شکر یہ انجام دی اور سبھی مقررین اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔ مذاکرے کے دواران کونسل کے ذریعہ ماحولیات کے موضوع پر شائع کی گئیں چار کتابوں کا اجرا بھی کیا گیا۔ مذا کر ے میں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔