پہلے شجاعت بخاری کو بنایا شکار ، اب امرناتھ یاترا پر حملے کی فراق میں لشکر کے دہشت گرد

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 17-July-2018

امر ناتھ  یاترا پر دہشت گردی کا سایہ منڈلا رہا ہے۔ معروف و مشہور صحافی اور جموں ۔کشمیر کے مشہور اخبار ‘رائزنگ کشمیر’ کے ایڈیٹر شجاعت بخاری  کا قتل کرنے والے لشکر کے دہشت گرد اب امرناتھ  یاترا پر حملے کی فراق میں ہیں۔ خفیہ ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ،لشکر کے قریب 20 دہشت گرد پاک مقبوضہ کشمیر( پی او کے) سے در اندازی کر کے جموں میں داخل ہوئے ہیں۔ ان میں وہ دہشت گرد بھی شامل ہیں جنہوں نے شجاعت بخاری کا قتل کیا تھا ۔

واضح ہو  کہ 14 جون کو سری نگر کے لال چوک کے پاس واقع پریس انکلیو میں سینئر صحافی شجاعت بخاری اور ان کے نجی سکیورٹی اہلکاروں پر تابڑتوڑ فائرنگ کی گئی تھی۔ اس واقعے کو انجام دینے کے بعد حملہ آور جائے حادثہ سے فرار ہو گئے تھے۔ شجاعت بخاری اور ان کے سکیورٹی اہلکار کو اسپتال پہنچایا گیا۔ جہاں بخاری نے دم توڑ دیا۔

شجاعت بخا ری کے قتل معاملے میں پولیس نے بڑا انکشاف کیا تھا۔ کشمیر کے آئی جی پی ایس پی پانی نے کہا تھا کہ معاملے میں پاکستان کا ہاتھ ہے ۔ آئی جی پی کے مطابق ،پولیس کے پاس پختہ ثبوت ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ قتل کی سازش پاکستان میں رچی گئی ۔اس کے پیچھے دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کا ہاتھ ہے ۔

یہی نہیں، آئی جی پی نے چار ملزمان کی شناخت ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ چاروں لشکر کے جنگجو ہیں۔ پولیس کے مطابق، ان میں سے تین لڑکوں کی پہچان نوید جٹ، آزاد احمد ملک اور سجاد گل کے طور پر ہوئی۔ چوتھے دہشت گرد کی شناخت نہیں ہو پائی۔

یہی نہیں ، آئی جی پی نے چار ملزموں کی پہچان ظاہر کرتے ہوئے  بتایا کہ چاروں لشکر کےجنگجو ہیں ۔پولیس کے مطابق ان  میں سے تین جنگجو کی پہچان نویز جٹ، آزاد احمد ملک  اور سجاد گل کے طور پر ہوئی ۔چوتھے کی پہچان نہیں ہو پائی ہے ۔