Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 9th Jan.
جوشی مٹھ،09جنوری :اتراکھنڈ کے جوشی مٹھ میں زمین گرنے کے واقعہ کو دیکھتے ہوئے صورتحال سنگین ہے۔ چمولی ضلع کے ڈی ایم ہمانشو کھرانہ نے بتایا کہ صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اس مذہبی شہر کی تمام خطرناک عمارتوں پر سرخ رنگ سے ‘X’ کا نشان لگایا جا رہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ان عمارتوں کو رہنے کے لیے غیر محفوظ قرار دینے کے بعد اس کے مکینوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ چمولی کے ضلع مجسٹریٹ ہمانشو کھرانہ نے کہا ہم نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت غیر محفوظ علاقوں کی نشاندہی کی ہے جو رہنے کے قابل نہیں ہیں۔ سندھی گاندھی نگر اور منوہر ان علاقوں میں شامل ہیں۔زمین دھنسنے کے متواتر واقعات کے پیش نظر جوشی مٹھ کو سنکنگ زون قرار دیا گیا ہے یہاں کے کئی مکانات اور سڑکوں میں گزشتہ چند دنوں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں جس سے علاقہ مکینوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ جوشی مٹھ، 6150 فٹ (1875 میٹر) کی بلندی پر واقع ہے، ہمالیائی کوہ پیمائی کی بہت سی مہمات، ٹریکنگ مہمات اور کیدارناتھ اور بدری ناتھ جیسے مشہور زیارت گاہوں کا گیٹ وے ہے۔ زمین دھنسنے سے علاقے کے 600 سے زائد گھروں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے مرکزی حکومت نے سات مختلف اداروں کے ماہرین کی ایک ٹیم تشکیل دی ہے جو صورتحال کا مطالعہ کرے گی اور ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بعد سفارشات کرے گی۔ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ، جیولوجیکل سروے آف انڈیا، آئی آئی ٹی روڑکی، واڈیا انسٹی ٹیوٹ آف ہمالین جیولوجی، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہائیڈرولوجی اور سینٹرل بلڈنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ماہرین کو سفارشات دی گئی ہیں تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے اور اس مقدس شہر کو بچایا جا سکے۔