ایل او سی پر 13 ہزار شیلنگ پروف بنکر

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 3rd Jan

سری نگر،03 جنوری :جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر تقریباً 2 سال سے جنگ بندی جاری ہے۔ انتظامیہ نے اس وقت کو شہریوں کی حفاظت کو مضبوط بنانے کے لیے استعمال کیا ہے۔ اس کے تحت پونچھ ضلع میں ایل او سی کے قریب کے علاقوں میں 13000 سے زیادہ شیلنگ پروف بنکر بنائے گئے ہیں۔ ان بنکرز کو پاکستانی گولہ باری کے دوران استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس سے قبل پاک فوج کی جانب سے مسلسل گولہ باری کے باعث ان بنکروں کی تعمیر کا کام سست روی سے جاری تھا تاہم جنگ بندی کے بعد اس میں تیزی لائی گئی ہے۔پونچھ گولہ باری سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سے ایک ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ ایل او سی کے قریب علاقوں میں 15000 بنکر بنانے کی منظوری دی گئی ہے۔ زیادہ تر بنکرز تعمیر ہو چکے ہیں۔ باقی ماندہ بنکر بھی جلد بنائے جائیں گے۔ بنکرز پاکستان کی طرف سے کسی بھی گولہ باری کو برداشت کرنے کے قابل ہوں گے۔ بنکروں میں عام طور پر ڈبل آر سی سی سلیب ہوتا ہے، جو پانچ فٹ ریت اور مٹی سے ڈھکا ہوتا ہے، تاکہ گولے اندر نہ جا سکیں۔کمیونٹی بنکر میں 50 لوگ رہ سکیں گے، عام طور پر 10 بنکر دو طرح کے بنائے جاتے ہیں۔ خاندانی بنکر خاندان کے لیے ہے۔ دوسرا ایک بڑا کمیونٹی بنکر ہے، جہاں گولہ باری کے دوران کئی خاندان ایک ساتھ پناہ لے سکتے ہیں۔ ہر کمیونٹی بنکر میں 40-50 افراد کی گنجائش ہوتی ہے۔ فیملی بنکر میں 8-10 لوگ رہ سکیں گے۔25 فروری 2021 کو سیز فائر سے قبل 46 افراد جان کی بازی ہار گئے، ہندوستانی اور پاکستانی افواج نے حساس لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کو کم کرنے اور جنگ بندی پر اتفاق کیا۔ اس سے قبل 2020 میں پاکستان نے ایل او سی پر 5,133 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔ پھر 46 لوگ مارے گئے۔ 28 جنوری 2021 تک پاکستان نے 299 بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔ 2019 میں 3,479 جنگ بندی کی خلاف ورزیاں ہوئیں۔ جبکہ 2018 میں روزانہ اوسطاً 8 بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی۔ 2017 میں 12 شہری مارے گئے اور 19 جوان شہید ہوئے۔