Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 7th Jan.
کولکاتا، 7 جنوری :۔ وندے بھارت ٹرین کو لے کر مغربی بنگال میں سیاست تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے بعد اب ان کے کابینہ کے ساتھی ادین گوہا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس ٹرین میں کوئی خاص بات نہیں ہے، بلکہپرانی ٹرین کا رنگ و روغن کر اس میں نیا انجن لگا کر لوگوں کو ورغلایا جا رہا ہے۔
وزیر اْدین گوہا نے کہا ہے کہ عام ٹرین کا نام تبدیل کر وندے بھارت کر دیا گیا ہے اور تیز رفتار ٹرین کا کرایہ وصول کیا جا رہا ہے۔ اگر یہ واقعی تیز ٹرین ہے تو اسے ہاوڑہ سے نیو جلپائی گوڑی پہنچنے میں آٹھ گھنٹے کیوں لگ رہے ہیں؟ حقیقت یہ ہے کہ مرکزی حکومت عام ٹرین کو نئی شکل دے کر عوام کے پیسے کا غلط استعمال کر رہی ہے۔
دراصل، ایک دن پہلے جمعہ کو وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھی ایسا ہی بیان دیا تھا اور کہا تھا کہ وندے بھارت کچھ نہیں ہے۔ پرانی ٹرین کو اٹھا کر پینٹ کیا گیا ہے اور نیا انجن لگا کر اسے وندے بھارت کہا جا رہا ہے۔
گذشتہ30 دسمبر کو اپنی ماں کی موت کے باوجود وزیر اعظم نریندر مودی نے ورچوئل ذرائع سے ہاوڑہ-نیو جلپائی گوڑی وندے بھارت ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائی تھی۔ اس کی خدمات ہاوڑہ جلپائی گوڑی کے درمیان یکم جنوری سے شروع ہوئی ہیں۔ سفر شروع ہونے کے اگلے ہی دن ٹرین پر پتھراؤ کیا گیا، جس کا الزام ترنمول کانگریس پر لگا۔ لیکن بعد میں ریلوے نے وضاحت کی کہ پتھر بازی بہار کے علاقے میں ہوئی ہے۔ اس کے بعد نیو جلپائی گوڑی اسٹیشن سے ٹرین دیر سے کھل رہی تھی، جس کی وجہ سے لوگوں نے شدید احتجاج کیا اور ٹرین میں کھانے پینے اور معمول کے نظام کے دعوے کئے۔ اس سب کے درمیان اس ٹرین کو لے کر سیاسی بیان بازی جاری ہے۔