سسرال میں نوجوان کی کھمبے سے لٹکی لاش برآمد ،اہل خانہ نے بیوی سمیت سسرال کے دیگر افراد پر قتل کا الزام لگایا

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 3rd Jan.

مدھےپورہ (سالک کوثر امام)کمارکھنڈ تھانہ حلقہ کے اسرائین خورد پنچایت میں واقع یادواپٹی وارڈ 2 میں ایک 26 سالہ نوجوان کی مشتبہ موت سے علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔  پولیس نے نوجوان کی گلے میں پھندا لگی لاش کو اس کے سسرال سے قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے صدر اسپتال مدھے پورہ بھیج دیا۔ بتایا گیا کہ ضلع کے گول پاڑہ تھانہ حلقہ کے تحت ویرگاؤں کا رہنے والا رمیش پاسوان تقریباً ایک ماہ سے کمارکھنڈ تھانہ حلقہ کے تحت یادواپٹی 2 میں اپنے سسرال کے مکان میں رہ رہا تھا۔  متوفی کی بیوی پوجا کماری نے بتایا کہ پیر کی صبح شوہر رمیش پاسوان شوچ کرنے گھر سے باہر نکلا۔  جب وہ کافی دیر تک گھر نہیں لوٹا تو اس نے اپنے والد اور مقتول کے سسر رودل پاسوان کو اس کی تلاش میں بھیجا۔  جب والد کامت میں گھر سے 500 میٹر مشرق میں تلاش کرنے گئے تو دیکھا کہ کامت پر بنے گھر کے ساتھ لگا بانس کا کھمبا اس کے گلے میں بندھا ہوا ہے۔  باپ نے شورمچانا کرنا شروع کر دیا۔  لوگ دیکھنے کے لیے جمع ہو گئے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی کمارکھنڈ پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر مکیش کمار اور گوپیندر کمار سنگھ پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچے اور لاش کو پھندے سے نکال کر پوسٹ مارٹم کے لیے صدر اسپتال مدھے پورہ بھیج دیا۔ دوسری جانب متوفی رمیش پاسوان کی ساس نے بتایا کہ میرے داماد کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں تھی۔  وہ ایک ماہ سے اپنے سسرال میں مقیم تھا۔  دوسری جانب متوفی کی ماں اور ضلع کے گول پاڑہ تھانہ حلقے کی رہنے والی گایتری دیوی نے بتایا کہ پیر کی صبح انہیں کسی نے اطلاع دی کہ ان کے بیٹے کی لاش سسرال کے کامت پر لٹکی ہوئی ملی ہے۔ دوسری جانب مقتول کی والدہ نے الزام عائد کیا ہے کہ مقتول کا قتل اس کی بیوی اور سسرال والوں نے مل کر کیا ہے۔  اس نے بتایا کہ متوفی کے سسرال والے اس کے بیٹے پر اپنے سسرال میں رہنے کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے لیکن وہ گول پاڑہ کے ویرگاؤں میں اپنی ماں کے ساتھ رہنا چاہتا تھا۔  بتایا کہ چند روز قبل بھی اس کی بیوی نے اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔ اس سلسلے میں تھانہ صدر شری کانت شرما نے بتایا کہ ابھی تک درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔  قتل کیسے ہوا اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔  لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے صدر اسپتال مدھے پورہ بھیج دیا گیا ہے، درخواست ملتے ہی کارروائی کی جائے گی۔