Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 2nd Jan.
نئی دہلی، 2 جنوری : آج کا دن کرکٹ کی تاریخ کا بہت یادگار دن ہے۔ آج سے 31 سال قبل 2 جنوری 1992 کو دنیائے کرکٹ کو شین وارن کی صورت میں ایک مایہ ناز لیگ اسپنر باؤلر ملا۔ شین وارن نے آج ہی کے دن 1992 میں بین الاقوامی کریئر کا آغاز کیا۔
وکٹوریہ کے باؤلر نے جنوری 1992 میں بھارت کے خلاف ٹیسٹ میچ کے دوران آسٹریلیا کے لیے ڈیبیو کیا۔ وارن کے پاس ایسا ڈیبیو نہیں تھا جو آسٹریلیا کی جانب سے مستقل بنیادوں پر پیش کی جانے والی بہادری سے مماثل ہو اور کسی نے کبھی سوچا بھی نہیں ہو گا کہ وہ اپنے ڈیبیو کے اعداد و شمار کو دیکھنے کے بعد ہال آف فیم کے لائق بولر ہوں گے۔
وارن 45 اوورز میں 150 رنز دے کر صرف ایک وکٹ لے سکے۔ ایک تھکا دینے والی محنت کے بعد وارن نے روی شاستری کی وکٹ حاصل کی۔ شاستری نے اس میچ میں ڈبل سنچری اسکور کرتے ہوئے 206 رنز بنائے۔ ان کی اننگز کی بدولت بھارت نے پہلی اننگز میں آسٹریلیا کے 313 رنز کے جواب میں اپنی پہلی اننگز میں 483 رنز بنائے اور 170 رنز کی برتری حاصل کی۔ آسٹریلیا بمشکل تین رنز کی برتری حاصل کر سکا اور میچ ڈرا پر ختم ہوا، آسٹریلیا کی دوسری اننگز کا اسکور 173/8 تھا۔
شین کی پہلی ٹیسٹ سیریز اچھی نہیں رہی، انہوں نے دو میچوں میں صرف ایک وکٹ حاصل کی اور 228 رنز دیے۔ لیکن بعد میں وارن کے لیگ اسپن نے آسٹریلیا کے لیے جو جادو پیدا کیا وہ ایسا ثابت ہوا جس کی نقل کرنا ناممکن ہو گا۔ اس نے اکیلے ہی لیگ اسپن کے فن کو زندہ کیا اور دنیا بھر کے بہترین بلے بازوں کو پریشان کیا۔ عظیم ہندوستانی کرکٹر سچن ٹنڈولکر کے ساتھ ان کی دشمنی مشہور ہوگئی، دونوں کھلاڑی مسلسل ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش کرتے رہے۔
وارن نے آسٹریلیا کی 1999 ورلڈ کپ جیتنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ وہ ٹورنامنٹ میں مشترکہ طور پر سب سے زیادہ وکٹ لینے والے کھلاڑی کے طور پر ابھرے، انہوں نے 18.05 کی اوسط اور 3.82 کی اکانومی ریٹ سے 20 وکٹیں لیں۔
وارن ٹیسٹ کرکٹ میں 708 وکٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ وہ صرف سری لنکا کے اسپن جادوگر متھیا مرلی دھرن سے پیچھے ہیں، جنہوں نے طویل ترین فارمیٹ میں 800 وکٹیں حاصل کیں۔
انہوں نے کیلنڈر سال 2005 میں 96 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کیں، جو کسی خاص کیلنڈر سال کے دوران طویل فارمیٹ میں کسی بھی گیند باز کی سب سے زیادہ ہے۔
وارن کے پاس ٹیسٹ میں 17 ‘مین آف دی میچ’ ایوارڈز ہیں، جو کسی کھلاڑی کے لیے تیسرے نمبر پر ہیں۔ ان کے پاس ٹیسٹ کرکٹ میں آٹھ ‘مین آف دی سیریز’ ایوارڈز بھی ہیں۔
1,001 بین الاقوامی کرکٹ وکٹوں کے ساتھ، جس میں 293 ون ڈے وکٹیں شامل ہیں، وہ اب تک کے دوسرے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر ہیں۔ مرلی دھرن 1,347 وکٹوں کے ساتھ اب تک کے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بولر ہیں۔
وارن نے 2007 میں کھیل سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ انہوں نے 145 ٹیسٹ کھیلے، 708 وکٹیں حاصل کیں اور بلے سے مفید 3,154 رنز بنائے جس میں 12 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔ 194 ون ڈے میچوں میں انہوں نے 293 وکٹیں حاصل کیں اور ایک ففٹی کے ساتھ 1,018 رنز بنائے۔ ان کی بہترین باؤلنگ کے اعداد و شمار ٹیسٹ میں 8/71 جبکہ ون ڈے میں 5/33 ہیں۔
گزشتہ سال مارچ میں اسپن لیجنڈ کا 52 سال کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا تھا۔ کامیابیوں اور ریکارڈز کی ایک طویل فہرست کے ساتھ، اس نے اپنے پیچھے ایک زبردست میراث چھوڑی ہے جس کا مقابلہ کسی بھی لیگ اسپنر کے لیے ناممکن ہے۔