لا پروائی نقصاندہ ہو سکتی ہے

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 9th Jan.

راجدھانی دہلی سمیت پورے شمالی بھارت میں سردی اور دھند کا ستم جاری ہے۔ نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی ملک کی کئی ریاستوں میں سردی کی لہرنے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ شدید سردی کے پیش نظر دہلی، اتر پردیش اور ہریانہ سمیت کئی ریاستوں کے اسکولوں میں موسم سرما کی چھٹیاں کر دی گئی ہیں۔ دہلی میں بچوں کی چھٹیاں 15 جنوری تک بڑھا دی گئی ہیں۔ یوپی کے کئی اضلاع میں بھی اسکولوں کی تعطیلات مسلسل بڑھائی جا رہی ہیں۔
دہلی میں کم سے کم درجہ حرارت 2 ڈگری سے نیچے چلا گیا ہے۔ ان دنوںراجدھانی دہلی میں پہاڑوں سے زیادہ سردی پڑ رہی ہے۔ ایسے میں دہلی حکومت نے اسکولوں کو 15 جنوری تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پہلے صرف سرکاری سکول بند کرنے کا حکم تھا لیکن اب حکومت نے سردیوں کے پیش نظر پرائیویٹ سکولوں کو بھی بند رکھنے کا حکمنامہ جاری کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی نویں سے بارہویں تک کے بچوں کی ریمیڈیل کلاسز بھی معطل کر دی گئی ہیں۔دارالحکومت دہلی سے متصل ریاست ہریانہ میں بھی سردی کا سلسلہ بدستورجاری ہے۔ شدید سردی کے پیش نظر ہریانہ حکومت نے ریاست کے تمام اسکولوں کو 15 جنوری تک بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔دہلی این سی آر کے ساتھ ساتھ پنجاب میں بھی سرد لہر جاری ہے۔ اس کے پیش نظر بھگونت مان حکومت نے ایک بار پھر اسکولوں میں چھٹیاں بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پنجاب کے سرکاری ا سکول 13 جنوری تک بند رہیں گے۔ پہلے یہ چھٹیاں 8 جنوری تک تھیں۔
اِدھراتر پردیش کے بیشتر اضلاع میں بھی ان دنوں شدید سردی پڑ رہی ہے۔ جن مقامات پر کم سے کم درجۂ حرارت 5 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہتا تھا وہاں پارہ 2 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا ہے۔ ایسے میں انتظامیہ نے بیشتر اضلاع میں اسکول بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نوئیڈا، لکھنؤ، علی گڑھ، بنارس اور کشی نگر میں اسکول 14 جنوری تک بند کردیئے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی رائے بریلی، مین پوری، گورکھپور، مہاراج گنج، چترکوٹ، ہاپوڑ، سیتا پور، مرادآباد سمیت کئی ریاستوں میں تعطیلات کا اعلان کیا گیا ہے۔ تاہم بورڈ کے امتحانات کے پیش نظر نویں سے بارہویں جماعت کے بچوں کو سکول بلایا جا رہا ہے۔ لیکن ان کے سکول آنے کے وقت کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔
• بہار اور جھارکھنڈ میں بھی اسکولوں کی چھٹیوں کا اعلان کیا گیا ہے۔ پٹنہ سمیت بہار کے بیشتر اضلاع میں 14 جنوری تک دسویں جماعت تک کے بچوں کو چھٹیاں دی گئی ہیں۔ جھارکھنڈ میں 5ویں جماعت تک کے اسکول 15 جنوری تک بند کردیئے گئے ہیں۔ دسویں اور بارہویں جماعت کے بچوں کی تعلیم کے مدنظر حکومت نے ان کی کلاسیں جاری رکھی ہیں۔ 10 ویں اور 12 ویں جماعت کے بچوں کی کلاسز صبح 10 بجے سے دوپہر 2 بجے تک جاری رہیں گی۔
دریںاثنامحکمہ موسمیات نے سردی کی لہر کے حوالے سے الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ 5 روز تک سردی سے کوئی راحت نہیں ملے گی۔ اگلے 48 گھنٹوں کے دوران ریاست کے بیشتر اضلاع میں گھنی دھند پڑنے کا امکان ہے۔ محکمہ ڈیزاسٹر نے بھی لوگوں سے سردی میں محتاط رہنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ فی الحال 15 جنوری تک شدید سردی سے کوئی راحت نہیں ملے گی۔ تاہم محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی کے مطابق 9 جنوری سے بہار میں سردی میں کمی آنے کا امکان ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بہار کی راجدھانی پٹنہ کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 24 گھنٹوں میں 13.8 ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یہ درجۂ حرارت پانچ سال پہلے ریکارڈ کیا گیا تھا۔محکمہ موسمیات کے مطابق بہار اور جھارکھنڈ کے ساتھ ساتھ شمالی بھارت کے کئی اضلاع اگلے پانچ دنوں تک دھند کی لپیٹ میں رہیں گے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس بار گزشتہ 26 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔
اس بیچ ماہرین صحت نے شدید سرد لہر سے لوگوں کو ہر ممکن محفوظ رہنے کی صلاح دی ہے۔انھوں نے کہا ہے کہ گھر سے باہر تبھی نکلا جائے جب زیادہ ضروری ہو۔ با ہر نکلتے وقت گرم کپڑوں سے کان، گلا، ناک اور ہاتھ پاؤں کو ڈھانپ لیا جائے۔ وقفے وقفے پر دن بھر گرم پانی پیتے ر ہنا چاہئے۔صرف چائے ہی نہیں بلکہ لیمن ٹی، گرین ٹی، بلیک ٹی یا سوپ بھی لیا جا نا چاہئے۔ اس سے گلے کا انفیکشن دور ہو جائے گا اور نزلہ اور کھانسی میں آرام ملے گا۔ سردی سے بچنے کے لیے وٹامن سی لینا چاہئے۔ اس سے قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے اور سردی کا اثر بھی کم ہوتا ہے۔ اپنی خوراک میں نارنجی، لیموں، میٹھا چونا اور آملہ شامل کیا جانا چاہئے۔ ہلدی کے ساتھ گرم دودھ لینا اور ہر رات چیون پراش کھانا چاہئے۔ اس سے جسم میں فوری گرمی آتی ہے اور قوت مدافعت بھی مضبوط ہوتی ہے۔سردی سے تحفظ کے معاملے میںذرا سی بھی لا پروائی نقصاندہ ثابت ہو سکتی ہے۔
*******************************