Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 9th Jan.
قاہرہ ،9جنوری:مصر میں اتوار کے روز ایک اپارٹمنٹ عمارت منہدم ہونے سے چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔جنوبی صوبہ اسیوط کے گورنرعصام سعد نے بتایا کہ امدادی ٹیموں نے اسیوط شہرکے قلتامحلہ میں ایک پانچ منزلہ عمارت کے ملبے کے نیچے سے چار لاشیں نکالی ہیں۔اسیوط دارالحکومت قاہرہ سے قریباً 400 کلومیٹر(250 میل) جنوب میں واقع ہے۔انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ امدادی کارکنوں نے دو زندہ بچ جانے والوں کو بھی نکال لیا ہے۔انھیں مقامی اسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے۔صوبہ کے میڈیادفترنے بتایا کہ امدادی کارکنوں نے ایک تیسرے زندہ بچ جانے والے شخص کو بھی ملبے سے نکال لیا ہے۔گورنر نے مزید کہا کہ حکام نے آس پاس واقع اپارٹمنٹ عمارتوں کو خالی کرا لیا ہے اورجگہ کو صاف اور محفوظ بنانے کے لیے بلڈوزر اوردیگر سازوسامان روانہ کیا ہے۔گورنرکیدفتر کی جانب سے شیئر کی گئی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ امدادی کارکن ملبے کو ہٹانے اورعمارت کے کھنڈرات کے ذریعے کام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔اتوار کی سہ پہر تک امدادی ٹیمیں ملبہ اٹھانے کے لیے بلڈوزر اور کھدائی کرنے والی مشینوں کا استعمال کرتے ہوئے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کررہی تھیں۔بحیرہ روم کے کنارے واقع شہراسکندریہ میں ہفتے کو ایک عمارت کی چھت گرنے سے دوافراد ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا تھا۔اس کے ایک روز بعد ہی اسیوط میں یہ حادثہ پیش آیاہے۔مصرمیں بوسیدہ یا ناقص تعمیرشدہ عمارتوں کامنہدم ہونا یا ڈھے پڑناعام ہے۔ملک میں ناقص تعمیرات اور دیکھ بھال کے فقدان کی وجہ سے جھونپڑیوں، غریب شہروں کے محلوں اور دیہی علاقوں میں عمارتوں اورمکانات کے گرنے کے واقعات اکثرپیش آتے رہتے ہیں۔حکومت نے کئی دہائیوں کے سست نفاذ کے بعد حالیہ برسوں میں غیرقانونی عمارتوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کی کوشش کی ہے۔حکام خطرے سے دوچارعلاقوں میں رہنے والوں کونئی رہائش گاہیں مہیا کرنے کے لیے نئے شہروں اور محلوں کی تعمیر بھی کر رہے ہیں۔لیکن بہت سے مصری شہروں میں اب بھی غیر لائسنس یافتہ اپارٹمنٹ بلاکس اور جھونپڑیوں کے پورے محلے موجود ہیں جو بلڈنگ کوڈ اور قواعدو ضوابط پر عمل نہیں کرتے ہیں۔