Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 6th Jan.
ناگون،06جنوری :گزشتہ سال نومبر میں آسام کے ناگون سے لاپتہ ہونے والی ایک خاتون اور اس کے نابالغ بیٹے کو بغیر قانونی دستاویزات کے پاکستان میں داخل ہونے کے الزام میں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ ناگاؤں پولیس اور متاثرہ خاتون کے رشتہ داروں نے یہ دعویٰ کیا ہے۔ خاتون کی والدہ عجیفہ خاتون نے ناگون پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی شکایت میں کہا ہے کہ اس کے داماد کی دو سال قبل موت ہوگئی تھی اور اس کی بیٹی اور نابالغ پوتا 26 نومبر 2022 سے لاپتہ ہیں۔خاتون کے مطابق، دسمبر 2022 میں اسے پاکستان کی ایک قانونی فرم کی طرف سے ایک خط موصول ہوا، جس میں کہا گیا تھا کہ ان کی بیٹی اور پوتی کو درست سفری دستاویزات کے بغیر سرحد پار کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے اور انہیں کوئٹہ کی ڈسٹرکٹ جیل میں رکھا گیا ہے۔ خاتون کے مطابق اس کی بیٹی اپنے سسرال کی جائیداد فروخت کرنے کے بعد ایک نوجوان کے ساتھ پاکستان چلی گئی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ نوجوان افغان شہری ہے اور اسے پاکستان میں بھی گرفتار کر کے کوئٹہ ڈسٹرکٹ جیل میں رکھا گیا ہے۔ خاتون نے کہا کہ اس نے پولیس سے رابطہ کیا ہے کہ اپنی بیٹی کو پاکستان سے ہندوستان واپس لایا جائے اور اسے ناگون میں اس کے خاندان کے حوالے کیا جائے۔ایک پولیس افسر نے کہا کہ یہ معاملہ دو ممالک سے متعلق ہے اور اس پر فیصلہ صرف ’مناسب سطح‘ پر ہی کیا جا سکتا ہے اس لیے اسے اعلیٰ حکام کو بھیج دیا گیا ہے۔ خاتون نے دعویٰ کیا کہ اس نے اپنی بیٹی اور پوتے کی وطن واپسی میں مدد کے لیے پاکستانی سفارت خانے کو خط لکھا تھا لیکن انھیں کوئی جواب نہیں ملا۔ ان کے مطابق اب انہوں نے دہلی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ پاکستان کی جیل میں اپنی بیٹی اور پوتے کی حفاظت اور ان کی رہائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ خاتون نے کہا کہ اس نے صدر دروپدی مرمو کو بھی خط لکھا ہے جس میں پاکستانی سفارت خانے کے ہائی کمشنر کو اس کیس میں مدعا بنا کر درخواست دائر کرنے کی لازمی اجازت مانگی گئی ہے۔