وزیر اعظم مودی کی منشا کے مطابق ملک بنے گا گرین ہائیڈروجن کا مرکز: مرکزی کابینہ کا بڑا فیصلہ

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 4th Jan.

نئی دہلی،04جنوری : ملک بنے گا گرین ہائیڈروجن کا مرکز، یہ بات وزیر اعظم نے سال 2021 میں کہی تھی آج کابینہ نے اس کی منظوری دے دی ہے۔ وزیراعظم کی سربراہی میں کابینہ کے اجلاس میں موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے وقتاً فوقتاً اٹھائے گئے اقدامات کو دنیا میں سراہا گیا۔ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے آج پریس کانفرنس میں یہ بات کہی۔انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ سال 2021 میں گلاسگو میں پی ایم نے ہندوستان سے ایک مہتواکانکشی منصوبے کے بارے میں بات کی تھی۔ 2021 میں 15 اگست کو گرین ہائیڈروجن کے حوالے سے ایک اعلان کیا گیا۔ نئی نوکری کی بات بھی ہوئی۔ مرکزی کابینہ نے گرین ہائیڈروجن مشن کو منظوری دے دی ہے۔ ہندوستان میں کم لاگت گرین ہائیڈروجن کی پیداوار پر ترغیب دی جائے گی۔ ترغیب کی مد میں 17490 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ 400 کروڑ کا اضافی پروویژن ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں گرین ہائیڈروجن کے فروغ کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ سال 2047 تک توانائی میں خود کفیل ہونے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ ملک میں مختلف شعبوں میں گرین ہائیڈروجن کے استعمال کو بڑھانے کے لیے اس شعبے میں علم رکھنے والے شخص کو مشن ڈائریکٹر مقرر کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان گرین ہائیڈروجن کی پیداوار میں ایک عالمی مرکز کے طور پر ابھرنے میں کامیاب ہوگا۔ یہ تاریخی قدم مودی حکومت کی طرح اٹھایا گیا ہے۔ سال 2030 تک گرین ہائیڈروجن مشن میں 8 لاکھ کروڑ کی براہ راست سرمایہ کاری ہوگی۔ اس سے چھ لاکھ نوکریاں پیدا ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ مرکزی کابینہ نے ہماچل پردیش میں 382 میگاواٹ کے سنی ہائیڈروجن الیکٹرک ڈیم کو منظوری دی ہے۔ اس کی صلاحیت 382 میگاواٹ ہے۔ یہ پانچ سال اور تین ماہ میں مکمل ہو گا۔ اس کی وجہ سے ہماچل میں روزگار کے ہزاروں مواقع پیدا ہوں گے۔ اس سے ہماچل کو 13 فیصد بجلی مفت ملے گی۔