ون رینک،ون پنشن: حکومت کو 15 مارچ تک اہل پنشنرز کو بقایا جات ادا کرنے کی سپریم کورٹ کی ہدایت

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 9th Jan.

نئی دہلی، 9 جنوری : سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ فوج میں ون رینک ون پنشن (اوا?راوپی) کے تحت تمام اہل پنشنروں کو 15 مارچ تک بقایا جات ادا کرے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے پیر کو کہا کہ ون رینک ون پنشن کے اس کے پہلے حکم کے مطابق تمام پنشنروں کو بقایا جات ادا کیے جائیں۔
سماعت کے دوران مرکزی حکومت کی جانب سے اٹارنی جنرل آر وینکٹ رامانی نے کہا کہ مرکزی حکومت جلد ہی پنشن کے بقایا جات جاری کرے گی۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت تقریباً 25 لاکھ پنشنروں کے بقایا جات کا حساب لگا رہی ہے۔
سماعت کے دوران درخواست گزار کی جانب سے پیش ہونے والے ایڈووکیٹ حذیفہ احمدی نے عدالت کو بتایا کہ تقریباً چار لاکھ پنشنرز پنشن کے بقایا جات کے انتظار میں انتقال کرگئے۔
اہم بات یہ ہے کہ 16 مارچ 2022 کو سپریم کورٹ نے فوج میں ون رینک ون پنشن کو منظوری دی تھی۔ یہ درخواست انڈین ایکس سروس مین موومنٹ نے دائر کی تھی۔ درخواست میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ میں وعدہ کرنے کے باوجود ون رینک ون پنشن کا وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔