چین کے اعدادوشمار کورونا کی حقیقی صورتحال پیش نہیں کر رہے: عالمی ادارہ صحت

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 5th Jan.

جنیوا،05 جنوری:اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے چین کی جانب سے کورونا وائرس سے ہونے والی اموات سے متعلق وضاحت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری اعداد و شمار وبا کے اصل اثرات نہیں بتا رہے۔ جینیوا میں عالمی ادارہ صحت کے ایمرجنسیز کے ڈائریکٹر مائیکل ریان نے کورونا وائرس سے متعلق صحافیوں کو بتایا کہ ’ہمارے پاس اب بھی مکمل اعداد و شمار نہیں۔‘انہوں نے کہا کہ ’ہسپتالوں اور انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں داخل مریضوں اور خاص طور پر ہلاکتوں کی تعداد سے متعلق ہمارا خیال ہے کہ چین سے ملنے والے موجودہ اعداد و شمار بیماری کے حقیقی اثرات کو صحیح طریقے سے پیش نہیں کر رہے۔‘گزشتہ ماہ بیجنگ کی جانب سے اچانک کئی برسوں کی سخت پالیسیوں سے پابندی اٹھانے، ہسپتالوں میں کیسز بڑھنے اور شمشان گھاٹ معمول سے زیادہ مصروف ہونے کی وجہ سے چین میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے پر تشویش بڑھ رہی ہے۔دسمبر سے اب تک چین میں کورونا وائرس سے 22 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ چین نے اموات کی درجہ بندی کو بھی ڈرامائی طور پر محدود کر دیا ہے اور یہ حقیقت کی عکاسی بھی نہیں کرتے۔عالمی ادارہ صحت کے ایمرجنسیز کے ڈائریکٹر مائیکل ریان نے اس بات پر زور دیا کہ وائرس کے حقیقی اثرات سے متعلق یہ جاننا ضروری ہے کہ یہ کیسے پھیل رہا ہے۔ان کے مطابق شعبہ صحت کے ماہرین موجودہ صورتحال سے متعلق بہتر بتا سکتے ہیں اور وہ اس سلسلے میں مدد کر سکتے ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے سربراہ تیدروس ایدہانوم نے کہا ہے کہ حالیہ ہفتوں میں ڈبلیو ایچ او کے ماہرین نے چینی ماہرین سے اعلٰٰی سطح پر بات چیت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم چین سے ہسپتال میں داخل مریضوں اور اموات کے بارے میں اعداد و شمار اور وائرس سے متعلق معلومات کے بارے میں مسلسل پوچھ رہے ہیں۔ان کے مطابق ڈبلیو ایچ او چند ممالک کی جانب سے ظاہر ہونے والی تشویس کو سمجھ سکتا ہے جنہوں نے چین سے آنے والے مسافروں پر نئی پابندیاں متعارف کروائی ہیں۔چین کی حکومت نے اپنے ملک سے سفر کرنے والے مسافروں پر عائد کورونا پابندیوں کو ’ناقابل قبول‘ قرار دیا تھا۔ چین کے سرکاری میڈیا نے ایک سینیئر ڈاکٹر کے حوالے سے کہا کہ ’مرکزی شہر شنگھائی کی 70 فیصد آبادی ممکنہ طور پر کورونا سے متاثر ہے۔‘بیجنگ میں کورونا کا اومی کرون ویریئنٹ تیزی سے پھیل رہا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت بیجنگ سمیت دیگر شہروں میں بھی کورونا کی لہر عروج پر ہے۔